گلگت بلتستان

گلگت: عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد، یکجہتی کا فقید المثال مظاہرہ

گلگت (مون شیرین اور وجاہت علی) گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کا نفرنس منقعد ہوئی جس میں سیاسی, سماجی و مذہبی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان بین الااقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے مسئلہ کشمیر کے تصفیے تک حکومت پاکستان اشیاء خوردنوش سمیت ٹرانسپورٹ پر سبسڈی اقوام متحدہ کی قردادوں کے مطابق عوام کو دینے کا پابند ہے دنیا کی کوئی طاقت خطے کے محکوم اور مظلوم عوام سے ان کا بنیادی پیدائشی حق چھین نہیں سکتی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ واپس لینے اور تمام ایشائے خوردنوش سبسڈی نہیں دی جارہی جس کی بحالی کیلئے بھرپور عوامی تحریک شروع کریں گے امن اتحاد و اتفاق کے ذریعے اپنا جائز حق لے کر دم لینگے.

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم اہلسنت و لجماعت کے رہنماء محمد نواز خان اور انجمن امامیہ کے رہنماء فقیر شاہ، مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء غلام عباس شیعہ علماء کونسل کے رہنماء شیخ شہادت جماعت اسلامی کے رہنما حبیب الرحمن گلگت بلتستان قومی موومنٹ کے چیئر مین عبدالوحد و مقبول ملنگی تحریک انصاف کے آرگنائز ر ظہیر الدین بابر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء رحمت علی بالاورستان نیشنل فرنٹ کے رہنما ء صفدر علی، اسلم انقلابی دیامر ایکشن کمیٹی کے حاجی جہانگیر، کے این ایم کے محمد جاوید ہائی کوٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر شکور خان ایکشن کمیٹی کے صدر احسان ایڈوکیٹ انور علی، یوسف علی ناشاد، باقر ایڈوکیٹ، گوہر ایڈوکیٹ معراج عالم میر باز قریشی سردار حسین وجاہت علی، پروگریسو یوتھ فرنٹ کے رہنما کامریڈ بابا جان،فدا حسین اشتیاق حسین کے علاوہ دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ پچھلے 6دھائیوں سے علاقے کے عوام آپس میں لڑا کر ٹیکسیز لگانے سبسڈی کے خاتمے کے جبری فیصلے مسلط کئے گئے اور گلگت بلتستان کے عوام پر ظلم کی انتہاکر دی گئی .

مقررین نے کہا کہ گندم سنسڈی کے ختم کر کے حکومت نے ہمارے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ حکومت نے ایف سی آر کا خاتمہ کر کے ماضی کے استحصال کا تھوڑی بہت ازالہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے عوام کو گندم، چینی، تیل مٹی ، ہوائی سفر اور دیگر اشیاء ضرویہ پر سبسڈی دینا شروع کیا وقت کے ساتھ ساتھ مختلف حکومتوں نے ایک ایک کر کے ماسوائے گندم کے دیگر اشیاء پر دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ کر دیا۔ اور اب موجودہ حکومت نے ہماری کمزوری کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے گندم پر سبسڈی ختم کر کے گلگت بلتستان کے عوام اُن کے حق سے محروم کرنے کی کوشش کی ہے۔

مقررین نے مزید کہا کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس گلگت بلتستان 20 لاکھ عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے مہدی شاہ سرکار اور نواز لیگ کی مرکزی حکومت کو تنبیہ کرتی ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور گندم سبسڈی کو ختم کر نے کے آمرانہ اور عوام دشمن فصیلے کو واپس لیں اور سابقہ ریت بحال کرے بصورت دیگر گلگت بلتستان کے عوام اپنے غصب شدہ حقوق کے حصول کے لئے عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام بھر پور مزاحمتی تحریک چلائیں گے اور حکومت کے اس عوام دشمن پالیسی کو واپس لینے پر مجبور کر یں گے۔ کانفرنس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بہت جلد گلگت بلتستان کے ساتوں اضلاع کے عوام کو اپنے حق کے حصول کے لئے روڈ پر لائیں گے۔

کانفرنس میں اتفاق کر لیا گیا کہ تمام گروہی مسلکی و دیگر اختلافات بھلاکر متحد ہو کر جابرانہ فیصلوں کے خلاف سدائے احتجاج بلند کرنا وقت کا عین تقاضا ہے جی بی کے عوام پر کسی قسم کی ظلم و زیادتی مزید برداشت نہیں کی جائے گی مقررین نے کہا اتفاق و اتحاد کے ذریعے منظم جدوجہدکر کے تمام مسائل کا حل تلا ش کیا جاسکتا ہے سببسڈیز اور حقوق کے حصول کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے پر عوامی ایکشن کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں سبسڈی کی بحالی کیلئے پورے گلگت بلتستان میں تحریک جلد شروع کی جائے گی اور اس کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا کانفرنس کے اختتام پر متفقہ طور پر اعلامیہ جاری کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ دس بڑی جماعتوں پر مشتمل ایک کور کمیٹی تشکیل دی جائے گی یہ کمیٹی کل ہونے والے میٹنگ میں مستقبل کے لائحہ عمل طے کرے گی بیس جماعتوں پر مشتمل قیادت نے متفقہ طور پر اعلامیہ کی تائید کر دی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button