گلگت بلتستان

گندم سبسڈی خاتمے کے خلاف گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں زبردست احتجاجی ریلیاں، فقید المثال یکجہتی کا مظاہرہ

OLYMPUS DIGITAL CAMERA

گلگت (وجاہت علی) اب مزید ظلم برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔ حکمرانوں کوہمیں ہمارا حق دینا ہوگا ۔گلگت بلتستان کے عوام جانور نہیں انسان ہیں۔ بہت ہو چکا۔ حکمران استحصال بند کرے اور ہمارے حقوق دے۔  سبسڈی خیرات نہیں۔ اگر سبسڈیز کے مسئلے کا فوری اور پائیدارحل نہیں نکالا گیا اور سبسڈی مستقل بنیادوں پر 2009 کے قیمتوں پر بحال نہیں کی گئی تو حالات کی ذنہ داری حکمرانوں پر ہوگی

ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے زیر تحت مرکزی امامیہ مسجد سے علامتی احتجاجی ریلی شہید بے نظیر چوک تک نکالی گئی ریلی سے شیخ بلال سمائری ،کیپٹن شفع ،صفدر علی ،شیخ شہادت ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکمرانوں کو جب بھی موقع ملا ہے گلگت بلتستان کے عوام کااستحصال کیا ہے ۔ہمیں فرقوں میں بانٹ کر ہمیشہ سے ہمارے حقوق غصب کئیے گئے ہیں ۔لڑاؤ اور حکومت کرو کے پالیسی کے تحت و سائل کو لوٹا جارہا ہے اور ایشائے خوردونوزش سے سبسڈیز بھی آہستہ آہستہ ختم کر دی گئی اب آخری نشانی گندم سبسڈی کو بھی ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں تشے میں مست حکمران یاد رکھے اب عوام جاگ چکے ہیں ۔اور شیعہ سنی و اسماعیلی لڑاؤ اور حکومت کر و کی پالسی سے اچھی طرح سے باخبر ہوچکے ہیں ۔اب ہم اس میں نہیں لڑنیگے اب اپنی حق کے لیے ملکر ظالم و جابر حکمرانوں عیاشیوں میں مست ہوچکے یں سبسڈی کے مسئلے کا عارضی حل قبول نہیں حکومت گندم کی 2009 کے قیمتیں بحال کرے اور مستقل طور پر یہ مسئلہ حل کرے اگر اس مسئلے کو حل نہیں کیا گیا تو ہمارا قدم وہ ہوگا جس سے حکمرانوں کو جینے کی جگہ نہیں ملے گی عوامی ایکشن کمیٹی کی کل میں گلگت بلتستان کے تمام مظلوم و غریب عوام اور تمام پارٹیاں متحد ہوچکی ہے اگر حکومت نے اس اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی تو اس کے خطرناک نتائج بر آمد ہونگے ۔اب ہمیں حقوق لینے سے کوئی روک نہیں سکتا ۔حکومت جلد از جلد تمام ایشائے خوردونوش پر سبسڈیز بحال کرے اور اقوام متحدہ و شملہ معاہدے کے تحت حکمت پاکستان اس بات کا پابند ہے ورنہ سکون سے نہیں بیٹھے گے ۔

جامع موتی مسجد سے ریلی نکالی گئی 

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کی جانب سے دی جانی والی احتجاجی کال پر لبیک کہتے ہوئے جامع مساجد سے عوام نے باقائدہ طورپر احتجاجی ریلی نکالی احتجاجی ریلی اتحاد چوک کے مقام پر جلسے کی شکل اختیار کر گئی ۔جہاں پر دو گنٹھے کے لیے علامتی دھرنا دیا گیا جلسے سے خطباب کرتے ہوئے جامع موتی مسجد کے خطیب مالانا خلیل قاسمی سے کہا کہ عوام آپس میں امن و اتحاد کے ساتھ اپنے حقوق کے حصول کیلئے ایک ہوجائیں تو کوئی اپنا مائی کا لال نہیں ہے جو ہمارے حقوق غصب کر سکے آج ہم تفرقوں میں بکھر گئے ہیں جس کی وجہ سے نا اہل حکمران ہم پر مسلط ہو کر ہمارے وسائل بھی لوٹ رہے ہیں ۔اور ہمیں دھوکہ اور ننگا کر رہے ہیں ۔اور سڑکوں پر لانے کے لیے مجبور کر رہے ہیں ۔عوامی ایکشن کمیٹی نے سبسڈیز بحال نیہں کیا تو آئندہ کا دھر نا ائیر پورٹ کے رن وے پر دیا جائے گا ۔اور اپنے حقوق چھین کر لیے جائنگے ۔۔جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ احسان ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہ اکہ ایک مربوط نظام کے لیے عوام کو تک جان ہونا پڑیگا ۔اور تمام منافرتوں کو ختم کر کے اپنے بنیادی حقوق کے لیے جنگ میں بینک بیلنس بنا یا ہے کا روبار کھولا ہوا ہے ۔اس کو عوام سے کیا وہ تو مزے لوٹ رہے ہیں ۔اگر گندم سبسڈی کے علاوہ دیگر سبسڈیز بحال نہیں کی گئی تو عوامی ایکشن کمیٹی جو کہ عوامی ترجمانی کرتے ہوئے میدان عمل میں اتری ہے اب ھکمرانوں کے لیے چھپ جانے کیلئے جگہ نیں ہوگی ہم کوئی خیرات نہیں لے رہیں ۔ہم اپنے جائز حقوق مانگ رہے ہیں اگر ہمارے حقوق بحال نہیں کئے گئے تو عوام کے سامنے کرنا پڑے گا ۔ایک وہ جوکہ عوام کے اندر چل رہا ہے ۔اگر ہٹ گیا تو حکمرانوں کو بہالے جائے گا ۔اقوام متحدہ کے قراد دودوں کے تحت ہم متنا زعہ خطہ ہے ۔جس کو سب تسلیم کرتے ہیں ایسے میں گلگت بلتستان کے نا اہل حکمران آکر ہمارے حقوق کی سود ا بازی کر رہے ہے جن کی بھر پور الفاظ میں مزمت کرتے ہیں ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان قوم پرست رہنمااسلم انقلابی، جماعت اسلامی گلگت کے محمد ابراہیم، تحریک انصا ف کے رہنما، بالاورستان نیشنل فرنٹ کے رہنما یوسف ناشاد ،جمیعت علماء اسلام کے رہنما اور دیگر نے کہا کہ نا اہل اور حوالدار ریٹا ئر ڈ لوگوں کو لا کر ہمارے اوپر مسلط کئے گئے ہیں جو اپنے گھر وں کے فیصلے نہیں کر سکتے ہیں وہ عوامی فیصلے کیسے کرئنگے ۔وزیر اعلیٰ سید مہدی شا ہ اورمسلم لیگ ن یو نٹ سپرنگ پر لگی ہو ئی ہے ۔لیکن عوام خود امید رہے اگر ہمارے بنیادی حقوق ہمیں نہیں دئے گئے تو عوام ان کے سروں سے کیھلنگے ۔عوامی ایکشن کمیٹی کے اس علامتی احتجاج کی کا ل پر گلگت کے تمام مضافاتی علاقوں کے مساجد سے عوام نے باہر نکہ کر دو گنٹھے کے لیے پر امن احتجاج کیا اور عوامی ایکشن کمیٹی کے اس فیصلے کو سرا ہا اور آئندہ کے لیے عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے جس کو بھی کال ہو گی تن من دھن سے تیار رہنے کی یقین دہانی کرائی اور اپنے حقوق کے لیے خون کا آخری قطرہ بھی بہایا جائے گا ۔

بگروٹ، جلال آباد اور دوسرے علاقوں میں ریلیاں 

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے زیر نگرانی بگروٹ ،جلال آباد ،حرموش ،اوشکھنداس ،اور دنیور ،نومل ،نلتر ،شروٹ ،بارگو میں بھی گندم سبسڈی کے ختمے کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں تفصیلات کے مطابق بگروٹ میں شیخ میر حسین اوشکھنداس سے شیخ صابر حسین اور جلال آباد سے شیخ خادم حسین شیخ غلام الدین ،انور حسین برچہ نے خطاب کرتیہوئے کہا کہ گندم سبسڈی کا ختمہ غریبوں پر ظلم ہے اور حکمران اپنے عیاشیوں کے لیے آئے اور عوام پر ظلم ڈھا رہے ہیں ۔جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نیہں ہے حکومت فوراً سبسڈی بحال کرے اور غریبوں پر ظلم بند کرے ورنہ عوامی ایکشن کمیٹی ان ظالم حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیگی ۔حکمران اپنے عیاشیوں اور شاہ خرچیوں کے لیے عوام کا خون چوسنا بند کر دے ۔اب گلگت بلتستان کے عوام متحد ہو چکے ہیں اور اپن احق لے کر رہینگے سبسڈی کا مسئلہ فوری طور پر مستقل حل کیا جائے گا ۔اور گندم قیمت 2009 کی قیمتوں پر دی جائے ورنہ یہ ہڑتال احتجاجی دھر نوں میں تبدیل ہو نگے اور ظالم حکمرانوں کو جینے کی جگہ نہیں ملے گی ۔

OLYMPUS DIGITAL CAMERA

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button