گلگت بلتستان

ہنزہ نگر میں پولیس اہلکاروں کا تحریری امتحان

HNR Police

ہنزہ نگر ( بیور و رپورٹ ) آ ئی جی پی گلگت بلتستان کی طرف سے گلگت بلتستان کے پولیس کی اہلکاروں کو دی جانے والی مثلوں کاتحریری امتحان گزشتہ روز سٹی پولیس اسٹیشن ہنزہ نگر میں ہوا۔ جس میں ہنزہ نگر کے مختلف تھانوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں پولیس جوان، خواتین پولیس اور ایس ایچ اوز تھانے ہنزہ نگرنے اس تحریری امتحان میں شریک ہوئے۔ تحریری امتحان کا مقصد گزشتہ دو ماہ میں دی جانے والی ان مختلف کاروایوں میں ہر جوان کی قابلیت اور تحقیقیات کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے۔ اس موقع پر محکمہ پولیس کے حکام کا کہنا ہے کہ ماضی میں پولیس محکمے میں گلگت بلتستان کے تھانوں میں صرف ایک یادو افراد ایف ائی ار درج کرتے تھے جس کو ایس ایچ او یا محرر ہی تحریر کرتے تھے۔جبکہ نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ ملک کے دیگر صوبوں سے جرائم اور مختلف قسم کے حادثات کے پولیس کاروایاں اور تفتیش کے طریقے کار سے واقف کرنا ہے۔ جس کے لئے ملک کے دیگر حصوں سے بے شمار پولیس کاروائی کے مثلیں منگوائے گئے تھے۔

1796926_590678761019720_1626653988_oان مثلوں کی بدولت آج گلگت بلتستان کی پولیس کے قابلیت میں اضافہ ہوچکا ہے ۔پولیس حکام نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان پولیس کے ہر جوان کو کسی بھی حادثے کی قانونی کاروائی میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ جبکہ دوسری جانب ہنزہ نگر کے مختلف تھانوں میں ڈیوٹی دینے والے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ آئی جی گلگت بلتستان کی جانب سے دی جانے والی ان مختلف قسم کی کاروایوں سے نہ صرف ہمیں فائدہ ملا بلکہ اج ہم کسی بھی تھانے میں جا کر اپنے فرایض منصبی کو بھر پور طریقے سے ادا کرسکتے ہیں۔جوانوں نے مزید کہا کہ آئی جی گلگت بلتستان نے جو اقدامات پولیس جوانوں کی اہلیت میں اضافہ کرنے کے لئے اٹھائے ہیں اس سے ہم بھر پور استفادہ کرینگے اور ہم بہتر طریقے سے ملک و قوم کی خدمت کرینگے۔اس سے قبل پولیس جوانوں کے لئے اپنے صلاحیتوں کے اظہار کے مواقعے فراہم نہیں کئے گئے تھے جس کہ وجہ سے پولیس روایاتی انداز میں کام کرتے رہے ہیں۔ جو کہ کمونیٹی پولیس کی جانب قدم رکھنے کے لئے ایک بہت بڑی رکاوٹ تھی۔ اس تحریری امتحان میں خواتین پولیس نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی گلگت بلتستان نے پولیس اہلکاروں کی اہلیت میں اضافہ کے لیے جو ذمہ داری سونپا گیا تھا اس سے ہم نہایت مستفید ہوئے ہے لیکن وقت کی کمی اور زیادہ سے زیادہ مثلوں کی باعث ہمیں کچھ دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔خواتین پولیس اہلکاروں نے کہا کہ ہمیں آگر کسی ٹیوٹر کی سہولت میسر ہوتو ہمیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کرنے کا بہتر موقع ملے گا۔ان تمام مسائل کے باوجود خواتین اہلکار کسی بھی کیس کو قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کی اہلیت رکھ سکتے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button