گلگت بلتستان

ہلال احمر کو درپیش مسائل مشن کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں: نور العین

prcs
گلگت(پ ر) ہلال احمر گلگت بلتستان کی صوبائی سیکریٹری و سابق مشیر تعلیم محترمہ نور العین نے کہا ہے کہ ہلال احمر گلگت بلتستان کے علاقائی سطح پر قدرتی آفات کے متاثرین اور پسماندہ علاقوں کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مصروف عمل ہے تا ہم ادارے کو در پیش مالی مسائل اس نیک مشن کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں جن کے خاتمے کیلئے حکومت اور مخیر حضرات کا تعاون در کار ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہلال احمر گلگت بلتستان کے زیر اہتمام بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس کے تعاون سے صحافیوں کیلئے منعقدہ تین روزہ ابتدائی طبی امداد کی تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہو ں نے کہا کہ کسی بھی آفت کے دوران شعبہ صحافت سے وابستہ افراد سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچ جاتے ہیں ایسے میں اپنی اور دوسروں کی جانوں کو خطرات سے بچانے کیلئے صحافیوں کو ابتدائی طبی امداد سے متعلق معلومات کو ہونا انتہائی ضروری ہے اسی لئے ہلال احمر گزشتہ تین سال سے سلسلہ وار گلگت بلتستان بھر کے صحافیوں کو ابتدائی طبی امداد کی تربیت فراہم کر دیا ہے انہو ں نے کہا کہ ہلال احمر پاکستان ملک کا ایک قومی ادارہ ہے اس لئے تمام صوبوں میں صوبائی حکومتیں ہلال احمر کیلئے سالانہ گرانٹ فراہم کرتی ہیں لیکن گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے تا حال اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے ادارے کو سخت مسائل کا سامنا ہے ۔تا ہم چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ان مسائل کے حل کیلئے اقدامات کر رہے ہیں انہوں نے سکردو شہر میں ہلال احمر کیلئے زمین الاٹ کرنے پر چیف سیکریٹری یونس ڈاگا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا اس سے قبل ہلال احمر کے صوبائی آفیسر صحت ڈاکٹر محمد یونس نے ابتدائی طبی امداد کی افادیت و اہمیت سے متعلق صحافیوں کو آگاہ کیا تقریب سے سینئر صحافی عبد الرحمان بخاری نے اپنے خطاب میں ہلال احمر کی فلاحی کو سراہا اور صحافیوں کیلئے تربیتی ورکشاپ کے انعقاد پر ادارے کا شکریہ ادا کیا ۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button