گلگت بلتستان

دھرنے کے شرکا آئینی حقوق اور این ایف سی ایوارڈ کے لئے آواز اُٹھاتے تو گندم سبسڈی کا مسلہ حل ہو جاتا: عطااللہ شہاب

shahabگلگت( پ ر) سابق مشیر برائے وزیر اعظم پاکستان وممبر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی مولانا عطا اللہ شہاب نے کہا ہے کہ دھرنے میں شامل عوام اگر آئینی حقوق اور این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے آواز اٹھاتے تو گندم سبسڈی کا مسئلہ خودبخود حل ہو جاتا۔ ٹیکسوں کی مد میں جو بھی پیسہ وفاقی حکومت کے خزانے میں جاتا ہے اس میں سے صوبے کے حصے کا مطالبہ کیا جاتا تو گلگت بلتستان کے مسائل کا کافی حد تک حل ممکن تھا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر وزیر اعظم نے ایک کمیٹی بنا دی ہے جو 3سے 4دنوں میں نتائج دے گی اور مشاورت کے بعد بہترین اور مثبت نتائج برآمد ہونگے انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کے چیئر مین وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان برجیس طاہر اور ممبران میں عطاء اللہ شہاب،امجد ایڈوکیٹ،اور چیئر مین ابراہیم شامل ہیں ۔ جب سے گندم سبسڈی دی گئی ہے اسکا اب تک تفصیلی جائزہ لیا گیاہے اور موجودہ دھرنوں پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا گیا اس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے کمیٹی کو مکمل اختیارات دئے ہم رابطوں میں ہیں ہماری کوشش ہے عوامی مسائل جلد حل کی طرف جائیں اور امید رکھتے ہیں کہ مذاکرات کا مثبت انداز میں اختتام ہوگا اور سب کو قابل قبول نتیجہ بر آمد ہوگا ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button