ثقافت

کیلاش خان باچا اورماریہ نے چیلم جوشٹ کے موقع پرزندگی کے ںئے سفرکاآغاز کردیا

چترال ( نذیرحسین شاہ نذیر) کیلاش تہوار اگر ایک طرف کیلاش قبیلے کیلئے مذہبی عبادت کی انجام دہی کے ساتھ خوشی کے اظہار کا موقع فراہم کرتا ہے ۔ تو دوسری طرف ان تہوار وں کو نوجوان اپنے لئے شریک حیات چننے کاایک بہترین موقع خیال کرتے ہیں ۔ ہر سال کئی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اپنی پسند سے شادی کے بندھن میں بندھ جا تے ہیں ۔اور زندگی کا سفر شروع کرتے ہیں ۔ ان شادیوں میں زیادہ تر ایسی شادیاں ہوتی ہیں ۔ جو ہر دو طرف والدین کی مرضی کے خلاف ہوتے ہیں ۔ اس کے باوجود والدین اولاد کے اس پسند کو دل سے قبول کرتے ہیں ۔ اور ان کی خوشی کو کسی بھی صورت متاثر ہونے نہیں دیتے ۔
Untitled-1
دسویں جماعت میں پڑھنے والے کیلاش خان اور کیلاش ماریہ چھوٹی عمر میں رشتہ ازدواج میں بندھ گیے

حالیہ کیلاش فیسٹول میں گو کہ بہت زیادہ جوڑوں کی شادی کی توقع کی جارہی تھی ۔ لیکن خلاف معمول ایسا نہیں ہوا ۔ اس فیسٹول کو دسویں کلاس کے دو طالب علموں کیلاش خان باچا اور کیلاش ماریہ نے اپنے نام کر لی ۔ جو فیسٹول کے آخری دن شادی کرکے کیلاش روایت کو زندہ رکھا ۔

خان باچا کراکال بمبوریت کے معروف کیلاش سماجی شخصیت شہزدہ خان کے بیٹے اور ماریہ برون کے معتبر شخص کامران خان کیلاش کی بیٹی ہیں ۔ دونوں انتہائی نو عمری میں رشتہ ازدواج سے منسلک ہوکر زندگی کے سفر کا آغاز کیا ہے ۔ کیلاش اور مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے بڑی تعداد میں لوگوں نے ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے ۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button