گلگت بلتستان

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے گلگت میں خصوصی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا، متاثرین کی مدد جاری

گلگت (پریس ریلیز) ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت حالیہ موسلادار بارشوں ، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے آپریشن کا آغاز کردیادریں اثناء گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اپنے ہیڈکوارٹرجوٹیال میں صوبائی سطح پر ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے موثر انداز میں پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا جاسکے اس کنٹرول روم میں انتظامی سیکریٹریز اور ڈپٹی کمشنرز سے رابطہ میں رہنے کیلئے تین شفٹوں میں اہلکاروں کو تعینات کیا ہے تاکہ 24گھنٹے دفتر میں واقع کنٹرول روم کھلارہے اور ضرورت کے مطابق متعلقہ آفیسران کو رابطے میں تکلیف نہ ہو. اس کنٹرول روم میں دو لینڈ لائن دو موبائل اور فیکس نمبر چوبین گھنٹے کھلے رہیں گے تاکہ رابطہ میں کسی قسم کی دشواری نہیں آسکے نمبردرجہ ذیل ہیں 05811-920874،05811-922030جبکہ فیکس کا نمبر 05811-920875ہے.

تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ایڈمنسٹریٹو سیکریٹریز سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی ایمرجنسی کے نتیجے میں ان نمبروں پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ادھر تمام اضلاع میں اسسٹنٹ کمشنر کے دفاتر میں ضلع سطح پر کنٹرول روم قائم کردیئے گئے ہیں جہاں پر ایمرجنسی کے صورت میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ اور ضرورت کے مطابق اپنے ڈیمانڈ دے سکتے ہیں .

گلگت بلتستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے حکام کی جانب سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضلع دیامر کے نیاٹ وادی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہلاکتوں کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کی جاچکی ہیں جبکہ سکردو، گانچھے روڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے زد میں آنے والے افراد کو بھی امداد پہنچادی گئی ہے اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پہنچاکر طبی امداد دی گئی ہے سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ تمام اضلاع کو آج راشن ، ٹینٹ، گرم کپڑے سمیت روزمرہ استعمال کی دیگر اشیاء کی کھیپ پہنچادی گئی ہے تاکہ سیلاب اور بارش سے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کئے جاسکتے.

ضلعی انتظامیہ استور کی جانب سے موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق دیوسائی میں پھنسے ہوئے 252چرواہوں جس میں 71مرد 73خواتین اور 108بچے شامل ہیں کو حفاظتی مقامات پر پہنچادیئے ہیں جبکہ اُن کے پانچ ہزار کے قریب بھیڑ بکریوں کو بھی بحفاظت چلم تک پہنچایاگیاہے جبکہ مزید150افراد کو حفاظتی مقام پر پہنچانے کی ضرورت ہے جبکہ ڈی سی استور چلم کے مقام پر خود اس آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں اور اس آپریشن میں ضلعی انتظامیہ کے اہلکار اور پولیس شامل تھے اطلاع کے مطابق استور دیوسائی روڈ کو کھولنے کیلئے بھی کام شروع کیا جاچکا ہے جبکہ چرواہے اور ان کے خاندان کے دیگر افراد بحفاظت وہاں سے نکالے جاچکے ہیں ادھر بارشوں کے بعد صوبہ بھر میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہونے والے روڈوں کو کھولنے کیلئے کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور جلد ہی ان کو کھول دیا جائے گا عوامی اور سماجی حلقوں نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button