گلگت بلتستان

ڈپٹی کمشنر کی صدارت میں سکردو میں جائزہ کمیٹی کا اجلاس

DC Skardu

سکردو(رضاقصیر ) ڈپٹی کمشنر سکردو عابد علی کی صدارت میں کوارڈینشن کمیٹی کا ایک اہم اجلاس آج یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایس پی سکردو وزیر اعجاز حیدر، چاروں سب ڈویژنوں کے اسسٹنسٹ کمشنروں کے علاوہ ضلعی محکمہ جات کے ہیڈز نے شرکت کیںَ اجلاس میں گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ان میں زیادہ تر ترقیاتی کاموں کو مکمل کیا گیا ہے اور بعض کام جو اس اجلاس تک مکمل نہیں ہوئے ہیں اجلاس میں متلقہ محکمہ جات کے ہیڈز نے ان کاموں کواگلے اجلاس سے قبل مکمل کرنے کی یعقن دھانی کرائی ہے۔ آج کے اجلاس میں اگزیکٹیو انجینئر سردار عالم نے اجلاس میں بتایا کہ رواں سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلع سکردو میں ۲۶ پرانی اور ۱۷ نئی سکیمیں بھی شامل ہیں ان سکیوں میں راوں سال کی ۸ سکیمیوں میں سے دو سکیمیں شامل کی گئی ہیں ان سکیموں کے لیے ۲۰۸ ملین روپے کی خطیر رقم سالانہ ترقیاتی پروگرام کے مد میں منظور کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے روڑ کیمونیکشن کا زیادہ نقصان ہوا ہے اور محکمہ تعمیرات نے زیادہ تر سڑکوں کو ٹھیک کیا ہے لیکن بعض مقامات پر سڑکوں کو از سر نو تعمیر کرنے کی ضرورت ہے اسی طر ح محکمہ تعمیر ات نے چیف منسڑ اور چیف سکریڑی کی ہدایت کی روشنی میں تما م خراب پلوں کی سروے شروع کی ہے جن کی تعمیر مرمت پر ۸۰۔۴ ملین روپیے کا تخمینہ تیار کیا ہے اور اس سے قبل ایمرجنسی بنیادوں پر پلوں کی تعمیر و مرمت کی ہے جس کا ادارہ ایک سو اسی ملین روپیے کا مقروض ہے۔ ڈپٹی کمشنر تمام پلوں کی سروے اور گراڈیوں کی تفصیلات مرتب کر نے کی ہدایت دی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ترقیاتی سکیم کے آجرہ سے قبل محکمہ رینیو کی سرٹیفیکٹ منصوبوں کے ساتھ شامل ہوگی اور ترقیاتی منصوبوں کے معاوضے قبل از وقت اد کیے جائینگے۔ اجلا س میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئیندہ محکمہ جات ترقیاتی منصو بوں کو منظوری سے قبل منصوبوں کا پی سی ون محکمہ تعمیرات اور محکمہ ریونیو کی ارسال کرینگے تاکہ منصوبوں کی پروگرس کے بارے میں دونوں اداروں کو معلومات ہوں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ بعض منصوبے سائٹ سلکشن نہ ہونے کے باعث التو کا شکار ہیں ایسے منصوبوں کی بروقت سائٹ سلکشن ہوگی اور تاخیر ی کی صورت میں متلقہ محکمے کی زمہ داری ہے کہ وہ سائٹ سلکشن کے امور کو اولیت دیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بعض ترقیاتی منصوبوں میں شہری علاقوں میں معاوضوں کی رقم بہت قلیل ہوتی ہے اور ساتھ ہی سرکاری ریٹ پانچ لاکھ روپیے فی کنال ہے جبکہ شہری علاقوں میں زمینوں کی ریٹ پچاس لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور ترقیاتی کام کی تکمیل میں مشکلات درپیش ہیں۔ اجلاس میں محکمہ پاور کے بجلی کے بلات کے حوالے سے بعض محکمہ جات کی طرف سے عدم ادائیگی کا نوٹس لیا گیا ۔

اجلاس میں محکمہ جات سے کہا گیا ہے کہ وہ بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو یعقنی بنائیں اور اگر ان کے ادارے میں بجٹ کی کمی ہے تو اپنے بالا آفیسراں کو مزید فنڈز کی فراہمی کے بارے میں اطلاع دیں۔ اجلاس میں شکایت کی گئی کی سرکاری اداروں کو کمرشل ریٹس چارج کیے جاتے ہیں اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے محکمہ برقیات سے کہا ہے کہ وہ بجلی کی صورت حال اور بلوں کے حوالے سے ایک علحید ہ اجلاس طلب کریں تاکہ بجلی اور پانی کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سکردو نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ موٹر سائکل سواروں کو ہیلمٹ استعمال کرنے کے بارے میں دوبارہ مہم کا آغاز کرے۔ اس موقع پر ایس پی سکردو نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ مہم میں مبلغ دو لاکھ پچاس ہزار روپے جرمانہ کرکے خزانے میں جمع کیا ہے اب دوبارہ مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ شیگر میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے لیے زمین کی فراہمی کیلیے کارروائی مکمل کی گئی ہے جبکہ سکردو میں تعمیراتی کام شروع ہوا ہے اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ لائیو سٹاک نے حالیہ بارشوں میں میویشوں کو پنچنے والے نقصانات کا تخمینہ تیار کرکے محکمہ ریونیو کو ارسال کیا ہے ۔

ڈپٹی کمشنر نے محکمہ زراعت کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ عوام کے فصلات اور دیگر زرعی نقصانات کا بھی جائزہ رپورٹ تیار کریں۔ اجلاس میں بے نظیر پروگرام کی طرف سے مستحق لوگوں کو الفلاح اے ٹی ایم سے ملنے والی رقم کے حوالے سے شکایات اور کھرمنگ شیگر میں اساتذہ کی کمی کے حوالے سے بھی نوٹس لتے ہوئے ان پر فوری ایکشن لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے علاقے کے طلباہ اورطالبات کے لیے مزید ڈگری کالجوں کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ کالجوں میں اب طلباہ و طالبات کے لیے داخلوں کے حصول میں زیادہ تعداد کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں۔

اجلاس میں ضلع سکردو میں شناختی کارڈز بنانے کے لیے نادرا کے ادارے کو تمام سب ڈویژنوں کے لیے الگ الگ ٹور پروگرام تشکیل دینے کی ہدایت دی گئی ۔ اجلاس میں ڈیم کی زمینوں کی میٹشن کرنے کے لیے بھی ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت دی ہے۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے تمام اداروں سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد گلتری میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرے اور تما م امراض کے ماہر ڈاکڑوں کو اس میڈیکل کیمپ میں فرائض انجام دینے کو یقینی بنائیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button