گلگت بلتستان

گلگت بلتستان قیمتی جڑی بوٹیوں سے مالا مال ہے، آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھایا جارہا

IMG_4192

گلگت( فرمان کریم) یو این ڈی پی اور حکومت پاکستان کے تعاون سے گلگت بلتستان میں پائی جانے والی قیمتی جڑی بوٹیوں کے نسل کشی کے حوالے سے کمیونٹی کے لئے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا ۔ ورکشاپ کے مہمان خصوصی سکرٹیری جنگلات و ماحولیات سجاد حیدر تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہا کہ اللہ تعالی نے گلگت بلتستان کو بے قیمت قدرتی وسائل سے نوازہ ہے۔ ان وسائل کو بروئے کار لا کر گلگت بلتستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔ مگر عوامی شعور وآگاہی نہ ہونے سے ان قدرتی وسائل کو بے دریغ تلف کیا جارہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ادارے کمیونٹی کو شعور دے کر ان وسائل کو خطے کی ترقی میں لانے کے لئے کردار ادا کرے۔ ان قدرتی وسائل میں بے شمار قیمتی جڑی بوٹیاں شامل ہیں۔ استور اور دیامر میں ادویاتی جڑی بوٹیاں وافر مقدار میں پائی جاتی ہے مگر آگاہی نہ ہونے سے یہ قیمتی جڑی بوٹیاں ضائع ہوتی جارہی ہے۔ ان جڑی بوٹیوں سے قیمتی ادویات اور دیگر کاسمٹکیس کی اشیاء تیار کی جاتی ہے۔ جبکہ یہ جڑی بوٹیاں دیگر ممالک میں مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ولایت نور کنزویٹر فارسٹ ڈوثیرن گلگت نے کہا کہ یواین ڈی پی ان جڑی بوٹیوں کے خاتمے کی روک تھام کے لئے عوام میں شعور پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔ اگرعوام کو ان قیمتی جڑی بوٹیوں کی افادیت کے بارے میں بتایا جائے تو ان کی پیداوار بڑھانے میں عوام دلچسپی لینے کا موقع ملے گا۔

غلام مرتضیٰ ڈی ایف او نے کہا کہ یو این ڈی پی اور حکومت پاکستان کسانوں کو قیمتی جڑی بوٹیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے مالی امداد بھی فراہم کرئیگا۔ اور اندروں و بیرون ممال میں ان قیمتی جڑی بوٹی کو مارکیٹ تک پہنچانے اوران نسل کشی کی روک تھام کے بارے میں مکمل تعاون کرنے میں اپنا کردار ادا کر یئگا۔ورکشاپ میں عالمیگر خان گنڈہ پور نے کمیونٹی اورادارے کو جڑی بوٹیوں کی حفاظت کے لئے اقدامات اور عالمی مارکیٹ میں ان کی افادیت کے بارے میں بریفنگ دی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button