گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں بھی اکیسویں ترمیم کے تحت مدارس کی چھان بین جاری ہے، ایس پی اسحاق حسین

2 (1)

گلگت( فرمان کریم) ایس پی گلگت اسحاق حسین نے چارج سنھبالتے ہی صحافیوں کے ساتھ نشست کا اہتمام کیا۔

پیر کے روز صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران ایس پی اسحاق حسین نے کہا کہ اکیسویں ترمیم کے تحت گلگت میں بھی غیر مقامی افراد، کالعدم تنظیموں کے کارکنوں اور مدارس کے کی چھان بین جاری ہے۔ محکمہ داخلہ کی طرف سے شہر میں وال چاکنگ، لاوڈسپیکر کا غیر قانونی ا ستعمال اور اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی ہے۔ ان کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاامیتاز کاروائی کی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ روز صوبہ پنجاب سے آئے ہوئے ایک شخص نے لاوڈ سپیکر پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے بعد بھاگ کر دوبارہ پنجاب گیا ہے پنجاب حکومت کے ساتھ ان کی گرفتاری کے لیے رابطے میں ہیں۔ وفاقی محکمہ داخلہ کی طرف سے کالعدم تنظیموں کے کارکنوں پر نظر رکھنے کی سختی سے ہدایات کی گئی ہے۔ اسپیشل برانچ کے اہلکار ان کارکنوں اور مدارس پر نظر رکھے ہوے ہیں۔ شکر ہے کہ گلگت میں مدارس کے کسی منفی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اشارہ نہیں مل رہا ہے۔ غیر مقامی افراد قانونی طریقے سے شہر میں کاروبار کرسکتے ہیں اگر غیر مقامی افراد کے پاس دستاوزات اگر نہیں ہوں تو ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی ان غیر قانونی طریقے سے شہر میں رہنے والے غیر مقامی افراد کے خلاف ہر روز کاروائی کی جارہی ہے۔ اب تک کافی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

اُنہوں نے مذید کہا کہ شہر میں امن امان کو برقرار رکھنے کے لئے پولیس پیٹرولنگ میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ شہر کے مرکزی شاہراہوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کیا گیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایس پی نے کہا کہ شہر میں جہاں بھی فائرنگ کے واقعات رونما ہو نگے اس علاقے کے ایس ایچ او سے بازپرس کی جائے گی۔محکمہ پولیس نے شہر میں ہونے والے واردتوں میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ شہر میں غیر مقامی بھکاروں کی آمد سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جس ہمیں احساس ہے اور بہت جلد ان غیر مقامی بھکاروں کو شہر بدر کیا جائے گا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button