گلگت بلتستان

ہنزہ نگر میں کنزرویشن کمیٹیوں کا اجلاس، غیر قانونی شکار میں ملوث بااثر شخصیات کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

نایاب جانوروں کی نسلوں کو غیر قانونی شکار سے خطرہ لاحق ہے. تصویر: محمد امین ضیاء
نایاب جانوروں کی نسلوں کو غیر قانونی شکار سے خطرہ لاحق ہے. تصویر: محمد امین ضیاء

ہنزہ نگر ( اجلال حسین) ڈسٹرکٹ کنزویشن کمیٹی ہنزہ نگر کا اجلاس گزشتہ روز بحثیت چیر مین کنزویشن کمیٹی ڈی سی ہنزہ نگر عمران علی سلطان کے زیر صدارت اجلاس ہوا۔ جس میں ہنزہ نگر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کنزویشن تنظمیں جن میں چیپرسن ، چھلت بر، شمشال ، خیبر ، خانہ آباد، اسکندر آباد، غلکین ، شناکی اور خنجراب کنزویشن کمیٹی کے سربراہان شریک ہوئے۔اجلاس میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے کنزویشن کمیٹی کے سربراہان نے ڈی سی ہنزہ نگر کو کہا کہ ملکی و غیر ملکی ہنٹرز جنگلی حیات کے شکار کرتے ہیں جن سے معاوضہ لیا جاتا ہے ۔ معاوضہ کا 80فیصد رقم مقامی کنزویشن کمیٹی کو دیا جاتا ہے اور 20فیصد رقم حکومت وصول کرتی ہیں۔ کنزویشن کمیٹی کے سربراہان نے کہا کہ حکومت کے حصے میں جانے والی رقم سے عوام کو فائدہ نہیں ہوتا حکومت کو چاہیے کہ کنزویشن کو فعال بنانے مقامی لوگوں کو روز گار کے مواقع پیدا کرنا ان کی ذمہ داری ہوتی ہے۔اس موقع پر کنزرویشن کمٹیوں کے سربراہان نے مزید کہا کہ جو بھی لوگ ملکی ہوں یا غیر ملکی ہنٹنگ کرتے ہیں فائیر کامیاب ہوا یا ناکام ادارے کو معاوضہ ادا کرنے کے پابند ہونگے۔کمٹیوں نے ڈی سی ہنزہ نگر کو کہا کہ گلگت بلتستان انتظامیہ میں ایسے افسران موجود ہے جو اپنے اثر واثوخ کے بنیادوں پر بغیر معاوضہ دیئے جنگلی حیات کا شکار کرتے ہیں جو کہ غیر قانونی اور نااانصافی ہے ایسے افسران کی غلط حرکتوں سے جنگلی حیات کی نسل کشی بھی ہوتی ہیں اور عوام میں مایوسی پیدا ہوتی ہے اس پر مکمل طور پر پابندی عائد کیا جائے تاکہ قانو ن ہر ایک کے لئے برابر ہو۔کنزویشن کمیٹوں کے سربراہان کہا غیر قانونی شکار کی روک تھا م کے لئے وائلڈ لائف کے نمائندوں کو چاہیے کہ متعلقہ ضلع میں اپنا دفتر کھولے اور کنزویشن علاقے کے لوگوں کو ترجیحی بنیادپر ملازمتیں فراہم کی جائے۔اس موقع پر ڈی سی ہنزہ نگر عمران علی سلطان نے کہا کو ئی بھی ایسا سرکاری ملازم جو غیر قانونی اور بغیر لائسنس شکارکرتے ہیں عوام کو حق پہنچاتا ہے کہ وہ اس افسرکے خلاف ضلع انتظامیہ ہو یا چیف سیکرٹری کو ان کے خلاف شکایت کر سکتے ہیں اور انتطامیہ ان کے خلاف قانون کے تحت قانونی کا روائی عمل میں لایا جائیگی۔ ڈی سی ہنزہ نگر نے مزید کہا کہ ہنزہ نگر میں جنگلی حیات کی تحفظ اور اس کا باقاعدگی سے شکار کرنے کیلئے ضلعی انتطامیہ اور متعلقہ محکمہ جو کہ اس موقت ہنزہ نگر میں غیر فعال ہے اس کو فعال کیا جائے گا اور اس شعبے کو بہتر بناے کے لئے مزید اقدامات کئے جائینگے۔انھوں نے کہا کہ جو بھی شکاری شکار کرنا چاہیے فائر کامیاب ہو یا ناکام ادارے کو معاوضہ ادا کرنے کا پابند ہوگا۔ کنزویشن کمٹیوں کے مطالبہ پر ایسے چندجنگلی پرندے جو نہایت نایاب ہے جن میں چاکور رام چاکور شکار پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔اجلاس میں کنزویشن کمیٹوں کے سربراہان کے علاوہ وائلڈ ٖ لائف نمائندے ، اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویثرن ہنزہ اور نگر شریک ہوئے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button