چترال

وزیر اعظم کا دورہ مکمل، لواری ٹنل اگلے سال مکمل کرنے اورگولین گول ہائیڈل پاؤر پراجیکٹ سے چترال کو 30 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا اعلان

چترال (بشیر حسین آزاد) وزیر اعظم نواز شریف نے بدھ کے روز چترال میں زلزلہ کی تباہ کاریوں کا معائنہ کرنے کے بعد متاثرین زلزلہ اور ضلع کونسل کے ممبران کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کی ترقی کے لئے متعدد اقدامات کااعلان کیا، جن میں لواری ٹنل پراجیکٹ اگلے سال کے آخر تک مکمل کرنے اور چترال شہر اور مضافات کو گولین گول میں زیر تعمیر ہائیڈل پاور پراجیکٹ سے 30میگاواٹ بجلی کی فراہمی کرکے یہاں سے لوڈ شیڈنگ کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کرنے اور انڈسٹریز کو ترقی دینا شا مل ہیں۔

وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی موجودگی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ پیر کے روز سے ہی متاثرین زلزلہ کو امدادی چیک دینا شروع کیاجائے۔ انہوں نے متاثرین کو موسم سرما کے مطابق مخصوص کوالٹی کے خیمے فراہم کے لئے این ڈی ایم اے کو ہدایات جاری کردی۔

انہوں نے کہاکہ امدادی سرگرمیوں میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کیا جائے گا کیونکہ چترال میں موسم سرما کا پہلے ہی آغاز ہوچکا ہے اور متاثرہ لوگ شدید مشکلات میں مبتلا ہیں۔ نواز شریف نے کہاکہ ہم نے ماضی میں مختلف حکومتوں کی طرف سے چترال کے ساتھ ناانصافیوں کا ازالہ کا تہیہ کرلیا ہے جن کے ادوار میں لواری ٹنل جیسی اہمیت کے حامل منصوبے کو فنڈ فراہم نہیں ہوئے ۔ انہوں نے چترال کے اندر تین اہم نوعیت کی سڑکوں چترال شندور ، چترال گرم چشمہ روڈ اور چترال بمبوریت روڈ کو معیار کے مطابق تعمیر کرنے کا بھی اعلان کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اگلے مہینے دوبارہ چترال کا دورہ کرینگے اور بحالی کے کاموں کامعائنہ کرینگے۔ درین اثناء وزیر اعظم کے دورے کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور ان کے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں متوقع آمد کے پیش نظر سڑک کو بند کردیا گیا تھا اور میڈیسن مارکیٹ کو بھی جبری طور پر بند کیا گیا تھا جبکہ پروگرام کے مطابق جغور گاؤں کا دورہ کینسل کرنے پر مقامی عوام نے مشتعل ہوکر ان کے خلاف نعرہ بازی کی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button