گلگت بلتستان

وادی یاسین میں پہاڑ گرنے سے تباہی مچ گئی

گلگت( سٹاف رپورٹر)لالک جان نشان حیدر کے آبائی گاؤں ہندور براکوت یاسین میں پہاڑ گرنے سے 1ہزار کنال زرعی اراضی،10ہزار پھلدار درخت تباہ ہو چکے ہیں۔ لینڈ سلائینڈنگ کے باعث مالکان کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو اہے۔ ابھی تک ضلعی انتظامیہ غذر نے نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے اور نہ ہی دیگر اداروں نے امدادی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔

5روز سے جاری لینڈ سلائینڈنگ کے مقام پر اب تک ضلعی انتظامیہ غذر نہیں پہنچ سکا ہے۔

براکوت کے رہائشی شمس پناہ، مراز پناہ، مایون خان ، مراز نادر شاہ ، یداور شاہ ، سید مراد شاہ ، گل حسین شاہ اور خدا آمان نے پامیر ٹائمزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 5 روز سے علاقے کے مکین شدید خوف و حراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔ لینڈ سلاینڈنگ کے باعث واٹر چینل تباہ ہو چکی ہے۔ ہماری زمین بنجر ہو چکی ہے۔ مگر اب تک ضلعی انتظامیہ کی طرف سے نقصانات کا ازالہ اور تخمینہ لگانے کے لئے کوئی نہیں پہنچا ہے۔ اُنہوں نے ضلعی انتظامیہ غذر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نقصانات کا تخمنیہ لگا کر معاوضوں کی ادا ئیگی کے لئے اقدامات کیں جائیں۔ تصاویر بشکریہ: واجد علی

12191609_1067497916635636_8096236412781186838_n

12190130_1067497569969004_2728405782824024883_n

 

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button