معیشت

خیبر پختونخواہ محکمہ جنگلات کے اہلکار اژدہا بن گئے، ڈرائی فروٹ اور چلغوزہ کے تاجروں سے کھلے عام رشوت طلب

چلاس(مجیب الرحمٰن)گلگت بلتستان سے ڈرائی فروٹس اخروٹ اور چلغوزہ لیجانے والے بیوپاریوں سے خیبر پختونخواہ میں محکمہ فاریسٹ کی چیک پوسٹس پر رشوت طلب کی جانے لگی۔چلغوزہ اور اخروٹ پر شتیال میں ٹیکس ادائیگی کے باوجود ہر چیک پوسٹ پر پانچ ہزار روپے اضافی وصولی کے بعد وزگزار ہونے دیا جا رہا ہے۔خیبر پختونخواہ میں شاہراہ قراقرم پر موجود چیک پوسٹس پر بیوپاریوں کو رشوت کے طور پر فی ٹرک پچاس سے ساٹھ ہزار روپے ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔خیبر پختون خواہ میں رشوت کا بازار گرم ہونے پر بیوپاری سراپا احتجاج ہیں۔بیوپاریوں نے میڈیا کو بتایا کہ گلگت بلتستان کی سوغات کو ملکی منڈیوں تک رسائی کے لئے خیبر پختونخواہ میں ٹیکس ادائیگی کے بعد بھی ہر چیک پوسٹ پر پانچ سے دس ہزار روپے رقم رشوت لی جا رہی ہے۔رشوت ادا نہ کرنے پر گاڑیوں کو روک کر تنگ کیا جا رہا ہے۔خیبر پختونخواہ کے حدود کو کراس تک نصف درجن سے زائد چیک پوسٹس پر رشوت دینا پڑتی ہے۔جس کی وجہ سے بیوپاری معاشی نقصان کے ساتھ ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔گلگت بلتستان صوبائی حکومت فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لے۔اور بیوپاریوں کو مصیبت سے نجات دلائے۔

 

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button