صحت

گلگت سٹی ہسپتال کشروٹ میں عملے کی غفلت، 8ماہ کا نومولود بچہ جان بعق، ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

گلگت(سٹاف رپورٹر) سٹی ہسپتال کشروٹ میں عملے کی غفلت اور نااہلی کے باعث8ماہ کا نومولود بچہ حماد عالم لون جان کی بازی ہار گیا۔ ورثاء کا سٹی ہسپتال کے عملے کے خلاف سخت احتجاج ،غفلت سے پیش آنے والے واقعہ کا تحقیقات کرنے کا مطالبہ۔ پیر اور منگل کے درمیانی شب جب 8ماہ کے حمادعالم لون ساکن کونوداس گلگت جوکہ سٹی ہسپتال کشروٹ میں زیر علاج تھے کو جب بیماری میں شدت آئی تو اس کے والدین ہسپتال میں ڈاکٹر اور کمپوڈر کو ڈھونڈنے کیلئے نکلے اور ٹھوکریں کھاتے ہوئے واپس آئیں۔ ایمرجنسی ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور نچلے سٹاف کے زریعے علاج کرکے غفلت کی وجہ سے طبیعت مزید بگڑ گئی اور بچہ تکلیف سے تڑپتا رہا اس دوران حما د عالم لون کے والدین نے ڈاکٹر سے احتجاج کیا تو انہوں نے سی ایم ایچ لے جانے کو کہا جہاں سے انہیں دوباری ڈی ایچ کیوہسپتال گلگت منتقل کردیا گیا۔ ڈی ایچ کیوہسپتال میں ایمرجنسی ڈاکٹر نے بتایا کہ بچے کی طبیعت بہت بگڑ گئی ہے اور ہسپتال لانے تک آپ لوگوں نے بہت دیر کردی ہے۔ اگر وقت پر لایا جاتا تو علاج ممکن تھا تاہم ایمرجنسی ڈاکٹر نے فوری طور پر چائلڈسپیشلسٹ ڈاکٹر منظور کو بلوالیا اور بچے کو ایڈمٹ کیا اور رات بھر بچے کا علاج ہوتا رہا تاہم کوئی کوشش سودمند ثابت نہیں ہوسکی اور سٹی ہسپتال کشروٹ کے عملے کی غفلت بچے کی جان لے گئی۔

ا س حوالے سے لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ سٹی ہسپتال کشروٹ عملے کی مجرمانہ غفلت اور ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث حماد عالم لون جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ سٹی ہسپتال کشروٹ میں مریضوں کی سہولت کیلئے کوئی چیز موجود نہیں ہے۔ جس وارڈمیں مریضوں کو رکھا جاتا ہے اس کی وجہ سے مرض بڑھتا جاتا ہے۔ ڈاکٹروں اور ان کے عملے کا رویہ انتہائی غیر مناسب ہے۔ ایمرجنسی مریضوں کو چھوڑ کر ہوٹلوں میں چائے پینے چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماد عالم کی معمولی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے سٹی ہسپتال لایا گیا تھا جہاں پر مناسب علاج نہ ہونے اور ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے بچہ کی طبیعت مزید بگڑ گئی اور بعد کی کوششیں بار آور ثابت نہ ہوسکیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ،پارلیمانی سیکریٹری صحت حاجی حیدر خان اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ 8ماہ کے معصوم بچے کی ڈاکٹر اور عملے کی غفلت کے باعث موت واقع ہونے کا نوٹس لیکر زمہ داروں کے خلاف کاروائی کریں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button