صحتگلگت بلتستان

گانچھے کے دورافتادہ گاؤں سلترو ایمبولنس کی عدم فراہمی سے مریض بے موت زندگی کی بازی ہار رہے

خپلو(نمائندہ خصوصی) سلترو میں ابھی تک ایمبولنس کی فراہمی کا معاملہ حل نہ ہوسکا،گانچھے کے دورافتادہ گاؤں کو ایمبولنس کی عدم فراہمی سے مریض بے موت زندگی کی بازی ہار رہے ہیں،گانچھے کا دورافتادہ گاؤں ہونے کی وجہ سے سلترو کے عوام کو اپنے مریضوں کے علاج و معالجے اور زچہ بچہ کے معاملات میں سنگین مسائل درپیش ہیں۔ گاؤ ں میں موجود دسپنسری میں موجود سہولیات مریضوں کیلئے ناکافی ہے۔ پیچیدہ مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں منتقلی اور ڈلیوری کے معاملے میں عوام کو پبلک ٹرانسپورٹ پر گزارا کرنا پڑتا ہے لیکن یہ عمل جوئے شیر لانے کے مترادف ہے کیونکہ پبلک ٹرانسپورٹ ہمیشہ دستیاب نہیں ہوتی اور جو دستیاب ہوتی ہے وہ مریضوں کیلئے ناقابل استعمال ہوتی ہے اور مجبوری کی بنیاد پر عام گاڑیوں میں سفر مریضوں کیلئے ازیت کا باعث بنتاہے،اس لیے سلترو کے عوام نے کئی بار اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کی سلترو کے مسائل و مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایمبولنس کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ وہ اپنے مریضوں کے علاج و معالجے اور ان کی دورے ہسپتالوں میں منتقل کے موقع پر کوئی مشکلات درپیش نہ ہوسکے،کئی سال گزرنے کے باوجود عوام کے مطالبے کو پورا نہیں کیاگیا اور ابھی تک ایمبولنس فراہم نہیں کی گئی۔

دوسری جانب گوما کی ایک ایمبولینس نمبر GHE-822کئی سال سے راولپنڈی کے ایک ورکشاپ میں پڑی ہوئی ہے ،بتایا جاتا ہے کہ اس ایمبولنس کی مرمت کے بہانے کئی لوگوں نے پیسے بھی ہڑپ کیے اور ایمبولنس کو بھی ٹھیک نہیں کیاگیا۔ سلترو کے عوام نے وزیر اعلیٰ ،چیف سیکرٹری،سیکرٹری صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ایمبولنس کے معاملے کی انکوائری کی جائے اور ورکشاپ میں پڑی اس ایمبولنس کو ٹھیک کرکے سلترو کو فراہم کی جائے۔اگر یہ ممکن نہیں تو کوئی نئی ایمبولنس فراہم کی جائے۔عوام نے رکن اسمبلی محمد شفیق اور وزیر تعلیم و اطلاعات ابراہیم ثنائی سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button