گلگت بلتستان

عطاآباد سانحہ: سانحہ علی آباد کی جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لایا جائے، اسیررہنماء کامریڈ باباجان کو فل فور رہا کیا جائے۔ پاکستان عوامی ورکرز پارٹی

گلگت( خبرنگار خصوصی ) سانحہ عطاآباد کے چھ سال مکمل متاثرین ابھی تک بے یارو مدد گار زندگی گزانے پر مجبور،متاثرین کا دردر کی ٹھوکریں کھانے کے باوجود کوئی مستقل ٹھکانہ نہیں مل سکا ہے جبکہ گزشتہ حکومت اور موجودہ حکومت کو متاثرین کا کوئی فکر نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار سانحہ عطاآباد کے پانچویں برسی کے موقع پر پاکستان عوامی ورکرز پارٹی کے سینئر رہنماء ظہور الہٰی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا سانحہ عطاآباد کے چھ سال گزر گئے اور پچھلے 4سالوں سے حق پر ست رہنماء کامریڈ باباجان اور اس کے ساتھیوں کو بے گناہ پابند سلاسل اورقید و بند کی صہوبتیں جیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کامریڈ بابا جا ن اور ان کے ساتھیوں کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے متاثرین عطاآبا د پر پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے شہید باپ اور بیٹے کے حق میں آوز بلند کہ تھی جس پر انہیں پابند سلاسل کیا گیا ۔ظہور الہٰی نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفظ الرحمن سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ عطاآباد کے متاثرین کے پرامن احتجاج پر فائرنگ سے شہید ہونے والے باپ بیٹے اور اس سانحہ پر بننے والی جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لایا جائے اور اسیر و حق پرست رہنماء کامریڈ باباجان کو فل فور رہا کیا جائے بصورت دیگر ملکی وعالمی سطح پر احتجاج کیلئے انسانی حقوق و انسانی دوست تنظیموں سے رابعہ کیا جائے گااور پھر پور احتجاج کیا جائے گیا ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button