گلگت بلتستان

شگر:محکمہ برقیات شگر حکام کے پاس نہ گاڑی ہے اور نہ ہی جدید آلات

شگر(عابد شگری) محکمہ برقیات شگر حکام کے پاس نہ گاڑی ہے اور نہ ہی جدید آلات۔ اللہ کی مدد اور صارفین کی دعاؤں کے سہارے بجلی کی نظام کو درست کرتے ہیں۔ برقیات کے اہلکارپاور ہاؤس میں آ نے جانے کیلئے روزانہ کئی کئی گھنٹے پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ فیڈرٹرپ ہونے کی صورت میں کئی کئی کلومیٹر پیدل جاکر ڈی اور جمپر اتارنے میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت لوڈشیڈنگ کی اذیت سہنا پڑتا ہے۔

تفصیلات کیمطابق محکمہ برقیات بلتستان کے اعلی حکام نے محکمہ برقیات شگر کے حکام کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک اپنا رکھا ہے۔ شگر برقیات کے اہلکار اللہ کے بھروسے اور گھر والوں کی دعاؤں کے سہارے بغیر آلات کے بجلی کی نظام کو ٹھیک کرنے پر مجبور ہیں۔ شگر کو بجلی فراہم کرنے والا بجلی گھر فیزiiiجو کہ شگر سنٹر سے تین کلومیٹر دور واقع ہے جبکہ اس میں پانی سپلائی کرنے والی ٹینکی مزید چار کلومیٹر دور واقع ہے۔سردی ہو یا سخت سردی ہو برف باری ہو یا بارش برقیات کے ملازمین کو یہاں پیدل جانا پڑتا ہے۔فیڈر ٹرپ کرجانے کی صورت میں کئی کئی کلومیٹر دور ٹرانسفرمروں میں واقع ڈی اور جمپر اتارنے اور لگانے کیلئے اہلکاروں پیدل ہی جانا پڑتا ہے۔ایسے میں کئی کئی گھنٹے بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ لوگوں کو سہنا پڑتا ہے۔کیونکہ محکمہ برقیات سکردوکی جانب سے شگر کیلئے کوئی گاڑی مہیا نہیں کیا گیا۔اور نہ جدید آلات حتی کہ ٹرانسفرمروں پر لگائے گئے فیوز گرپس بھی جل کر تار وں کوخطرناک طریقے سے جوڑا گیا ہے جوکہ کسی بھی وقت المناک حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ صارفین نے برقیاتکے اعلی حکام اور سیکریٹری پاور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شگر برقیات کیلئے گاڑی مخصوص کیا جائے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button