سیاست

ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہیں، گگت بلتستان، چترال اور کوہستان کو ملا کر آئینی صوبہ بنایا جائے، جے یو آئی کے اجلاس میں مطالبہ

چلاس(مجیب الرحمان)جمیعت علمائے اسلام دیامر کا اہم اجلاس چلاس شہر میں جے یو آئی کے دفتر میں منعقد کیا گیا۔اجلاس کی صدارت ضلعی امیر مولانا عبدالحنان نے کی۔اجلاس میں جمیعت علمائے اسلام کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری اطلاعات بشیر احمد قریشی ،سینئیر امیر جے یو آئی دیا مر مولانا عبدالہادی ،نائب امیر دیامر مولانا حاجت خان،امیر جے یو آئی تحصیل چلاس الحاج لعل مست خان قریشی ،مولانا لطیف،حاجی بختیار،جہانگیر،جے ٹی آئی راہنماء شیر عالم سمیت دیگر ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی جی بی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات بشیر احمد قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام سے ووٹ لیکر ٹیکس کے نام پر عوام سے ناروا سلوک کر رہی ہے۔جس خطے کی آئینی حیثیت واضح نہیں ہے اس پر ٹیکس لاگو کرنا غنڈہ گردی کے مترادف ہے۔وزیر اعلیٰ وزیر اعظم کی زیر صدارت سی پیک اجلاس میں نمائندگی نہیں کر سکے وہ خطے کے عوام کی نمائندگی نہیں کر سکتے ہیں۔محکمہ سول سپلائی میں کرپشن کا جمعہ بازار لگا ہوا ہے۔وزرا ء کرپشن کا راستہ ہموار کرنے اپنے من پسند ملازمین کو سول سپلائی گوداموں میں تعینات کر رہے ہیں۔اور غریب دانے دانے کو ترس رہے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحنان نے کہا کہ جے یو آئی جی بی کی قیادت کی کارکردگی مایوس کن ہے ۔صوبائی قیادت پارٹی کو فعال بنانے میں اپنا رول پلے کرے۔اجلاس سے جہانگیر خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی عاملہ دستور کے مطابق تحلیل ہو چکی ہے۔اور کوئی بھی صوبائی اجلاس  غیر دستوری کہلائے گا۔اجلاس کے آخر میں قرار داد بھی پیش کی گئی۔جس میں کہا گیا کہ جے یو آئی جی بی میں ٹیکس کے نفاذ کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔پانچ فروری کو ٹیکس کے خلاف چلاس میں احتجاجی جلسہ کیا جائے گا۔جے یو آئی مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ جی بی کی پرانی حیثیت کو بحال کر کے کوہستان چترال کو ملا کر آئینی صوبہ بنایا جائے۔پاک چین اکنامک کوریڈور ضلع دیامر کے بغیر مکمل نہیں سی پیک سے حاصل ہونے والے فوائد میں دیامر کو شامل کیا جائے۔جس میں گیس صنعتی زون انرجی اور فائبر کیبل شامل ہیں۔نیز دیامر کو سی پیک زون بنایا جائے۔جے یو آئی دیامر جے یو آئی کی صوبائی قیادت سے نالاں ہے۔جے یو آئی کے دستور کے مطابق صوبائی قیادت ایک سال کے اندر مجلس عمومی کا اجلاس بلانے کا پابند ہے۔نہ بلانے کی صورت میں صوبائی عاملہ از خود تحلیل ہو جاتی ہے۔جبکہ صوبائی قیادت دو سالوں سے مجلس عاملہ کا اجلاس بلانے کو تیار نہیں۔صوبائی قیادت کا رویہ قابل مذمت اور مایوس کن ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button