کیریئر

بنیادی حفاظتی اوزار سے محروم محکمہ برقیات کے ملازمین جان پر کھیل کر شگر کے عوام کو بجلی فراہم کر رہے ہیں

شگر(نامہ نگار)حفاظتی اور دیگر سامان کی کمی محکمہ برقیات کے ملازمین جان پر کھیل کر بجلی کی فراہم کرنے میں مصروف۔ ملازمین کو لائن ٹھیک کرنے کیلئے دستانے اور پلاس تک میسر نہیں۔جبکہ ٹرانسفرمروں پرجلے ہوئے ننگے ڈی اور گرپ کسی حادثے کو دعوت دے رہے ہیں۔ تفصیلات کیمطابق محکمہ برقیات شگر کے پاس ملازمین کیلئے لازمی حفاظتی اشیاء نہ ہونے کے برابر ہیں۔ملازمین ننگے پلاس اور پھٹے ہوئے دستانوں کیساتھ لائن ٹھیک کرنے پر مجبور ہیں۔ذرائع کیمطابق ہر بجلی گھر کی مشینری کے افتتاح کیساتھ اس کے دیکھ بھال اور ملازمین کیلئے لاکھوں مالیت کے خصوصی حفاظتی کٹس اور سامان فراہم کیاجانا لازمی ہے جوکہ کئی سالوں تک ملازمین کی استعمال کیلئے کافی ہوتا ہے اور بلتستان بھر میں کے بجلی گھروں کی تکمیل کے فوری بعد یہ سامان فوری فراہم کی گئی ہے لیکن شگر کے 2میگاواٹ بجلی گھر کی تکمیل اور بجلی کی فراہمی شروع کی جانے کے باؤجود ایک روپے کی سامان ابھی تک نہیں لائی گئی۔ جس کی وجہ سے ملازمین رسک لیکرننگے پلاس اور پھٹے ہوئے دستانوں کیساتھ خطرناک طریقوں سے لائن ٹھیک کرنے پر مجبور ہیں۔جبکہ شگر میں واقع مختلف ٹرانسفرمروں پر لگے ہوئے گرپ جل کر صرف ڈھانچہ رہ گئے ہیں جسے ملازمین تار سے جوڑ کر بجلی سپلائی کررہے ہیں ۔ کچھ جگوں پر یہ گرپ بچوں تک کی پہنچ میں لگائی گئی ہے جوکہ کسی بڑے ناخوشگوار واقعے کی پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button