معیشت

ضلع گانچھے میں ہر ماہ دو ہزار بوری گندم کی ضرورت ہے، لیکن صرف 1600 بوری فراہم کی جارہی ہے

 گانچھے ( اے آر رینگ چن ) ضلع گانچھے میں ہر ماہ کم از کم دو ہزار بوری گندم کی ضرورت ہے مگر اب تک صرف سولہ سو کے قریب گندم ہر ماہ گانچھے کو دیا جا رہا ہے اور یہی گندم کی بحران کا اصل وجہ بن رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق سول سپلائی کی اعلی حکام نے گندم کی تقسیم اور کوٹے کے لحاظ سے ہر دور میں ضلع گانچھے کو نظر کرتا آرہا ہے ۔ اور ضلع کے منتخب اراکین نے بھی اس معاملے میں کوئی خاطر خواہ اقدامات اور کاوشیں نہیں کیا۔ آبادی کے تناسب سے ضلع گانچھے گلگت بلتستان کے بڑے اضلاع میں شمارہوتے ہیں اس وقت ضلع گانچھے کی آبادی تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہیں اور سولہ سو کے قریب گندم کی بوریاں ڈیڑھ لاکھ کی آبادی کے لئے اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہوتے ہیں ۔ ضلع گانچھے کے عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ سول سپلائی کے صاحب اختیار فوراً ضلع کے ساتھ انصاف کریں اور سابقہ روئیے کو ترک کریں ۔ تاکہ آئے روز ضلع میں گندم کا بحران کا معاملہ سر نہ اُٹھائیں ۔ اور غریب عوام سکون سے روٹی کھا سکیں ۔ عوام نے اپنے منتخب نمائیدوں نمائید وں سے بھی اس اہم معاملے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button