Uncategorized

ڈبلیو ڈبلیو ایف اور کاڈو کے زیرِ اہتمام ماحولیاتی تغیرات اور ان کے اثرات کے موضوع پر ہنزہ میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا

ہنزہ ( اجلال حسین ) ڈبلیو ڈبلیو ایف WWF گلگت بلتستان کے زیر اہتمام کاڈو کے اشتراک سے ضلع ہنزہ اور نگر سطح پرماحولیاتی تغیرات اور اس کے اثرات پر سیمنار کا نعقاد ہوا جس میں ہنزہ اور نگر کے مختلف علاقوں سے ایل ایس اوز کے نمائندوں کے علاوہ ضلع سربراہان شریک ہوئے۔ اس موقع پر بحثیت مہمان خصوصی قائم مقام ڈپٹی کمشنر ہنزہ کپٹین (ر)سمیع اللہ فاروق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موسمی حالت سے اثر انداز ہونے والی ماحول سے نمنانے کے لئے گلگت بلتستان کے حکومت ہر سطح پر کام کر رہی ہے جس کے لئے نہ صرف گلگت بلتستان ڈئزاسٹر منمیٹ اتھارٹی GBDMA بلکہ مختلف این جی اوز جن میں WWF، فوکس، KADOاغاخان کے مختلف ادارے اس میں بڑھ چڑھ کر عوامی فلاح بہبود کے لئے کام کر تی ہیں۔ ہم ان اداروں کا شکر گزار ہے جو حکومت کے شانہ بشانہ عوام ماحول کی آلودگی سے نمنٹنے کی آگاہی مہم ہو یا دیگر قدرتی آفت میں عوام میں شعور پیدا کرتی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان دنیا دس ان ممالک میں آتا ہیں جہاں پر موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے عوام کو مختلف مسائل کا سامنا ہو تا ہیں چاہیے وہ سیلاب کی شکل میں ہو یا گلشیرز کے پگھلنے سے نقصانات ، لیڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ اسلئے لئے بروقت عوام میں آگاہی اور شعور دلانے میں این جی اوز کا اہم کردار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالت میں عوام تک رسائی اور چیلجز کا سامنے کرنے کے لئے جو آگاہی دیا جا رہا ہے WWFکاڈو اور دیگر ادارے تعریف کے مستحق ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ماحول کو بچانے میں سرکاری ادارے بھی مختلف سرکاری اداروں کی شکل میں عوام کو فائدہ دیتی ہے بلکہ ماحولیاتی تغیرات سے اثر انداز ہونے والی مسائل سے بھی بچاوں ہوتی ہے جن میں سر فہرست محکمہ زراعت ہے جو کہ عوام کو مختلف پھلدار درخت فراہم کرتی ہے جس سے عوام کو فائدہ دینے کے ساتھ ماحول کو بھی بچاتا ہیں جبکہ اس کے ساتھ محکمہ جنگلات ، ویلڈ لائف جسیے ادارے ہے جو ماحول پر برُی اثر ہونے سے بچاتا ہیں۔اس موقع پر سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے WWFگلگت بلتستان کے سربراہ ڈاکٹر بابر خان، فوکس کے ماسٹر ٹرینر لال خان ، AKRSPگلگت ریجن کے ریجنل پروگرام منیجر اثیار علی، قراقرم انٹر نیشنل یورنیورسٹی کے پروفیسر برائے مالیاحولیات ظفر خان KADOکے CEOکمال الدین نے ماحولیات پر اثر انداز ہونے والی وجوہات بیان اور اداروں کی کا ر کردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا کے ماحول پر مختلف قسم کی اثر نداز ہو تے ہے مگر اس کے لئے انسانی سطح پر ماحولیات سے وابسطہ اداروں کو کو چاہیے کہ ان کی احتیاطی تد ا بیر کرنا ممکن ہے جن میں خصوصا شجرکاری ہمارے لئے اہم ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوتی ہے جس سے گلیشرز میں پگھلنے کا عمل میں کمی ہوتی ہے اس لئے عوام میں شعور دلانے میں سرکاری و غیر سرکاری سطح پر شعور دلانے میں مدد ملے گی ۔ دنیا میں ماحولیاتی تبدیلی سے اثر ہونے کی وجوہات میں گیس کا بے دریغ استعمال، جنگل میں بے تحاشہ کٹائی، ٹرانسپورٹ کا زیادہ استعمال ، گھویلو صارفین میں کھانا پکانا آگ کا زیادہ استعمال کرنے سے بھی ماحول پر اثر اندار ہوتا ہے ۔ اداروں کے سربراہان نے کہا کہ انسان کے بس میں جو احتیاطی تدابیر ہے اس کے لئے عوام میں سرکاری و غیر سرکاری سطح پر شعور دلانے کی اشد ضرورت ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button