صحت

گلگت بلتستان میں گزشتہ سال تپ دق کے 1504 مریض رجسٹر ہوے، علاج کے لئے 22 مراکز موجود ہیں

گلگت (نامہ نگار) ٹی بی کے عالمی دن کے حوالے سے گلگت پریس کلب میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت حاجی حیدر خان تھے ۔ اس موقع پر مہمان خصوصی حاجی حیدر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی قابل علاج مرض ہے احتیاطی تدابیر کے زریعے سے مہلک امراض سے بچا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان صحت کے شعبے کی بہتری کے لئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھارہی ہے ڈاکٹروں کے بنیادی مسائل کوحل کیاگیا ہے ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے اور ضروری سازو سامان کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مرض سے بچنے اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے سیمنار اورواک کا ہتمام کیا جائے گا اور میڈیکل سٹوروں میں ٹی بی کے ادویات کی فروخت پر پابندی کے لئے قانون سازی کی جائے گی انہوں نے کہاکہ ٹی بی کنٹرول پروگرام کے پی سی ون کی فوری منظوری کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ پی سی ون کی منظوری کے بعد یہ ادارہ مذید فعال انداز میں اپنا کام کرے گااورخطے کے چپے چپے میں ٹی بی کے مریضوں کا علاج معالجہ گھر کی دہلیز پر ممکن ہوگا ۔

اس موقع پر ٹی بی کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سلیم الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2001 میں ٹی بی کوایمر جنسی قرار دیا گیا ہے ملک میں ٹی بی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد لاکھوں میں ہے جبکہ گلگت بلتستان میں سال 2015 ء کے دوران 1504 مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ٹی بی کے 22 سنٹرز ہیں جہاں پر مریضوں کا علاج معالجہ جاتا ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں ایک پی سی ون جمع کرادیا گیا ہے جس کی منظوری کے بعد 36 نئے سنٹرز قائم ہوں گے تقریب کے دوران پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن گلگت بلتستان کے صدر ڈاکٹرمحمد حنیف خا ن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تب دق قابل علاج مرض ہے لگاتار ادویات استعمال کرنے سے مریض صحت یاب ہوتا ہے اگر احتیاط نہ کی جائے تو ایک مریض سے سال میں ٹی بی مذید دس افراد میں پھیل جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ٹی بی سے بچاؤاور احتیاط کے حوالے سے پی ایم اے گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں واک اور سیمنار ز منعقد کروائے گی تاکہ عوام میں شعور و آگاہی پیدا ہو سکے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button