گلگت بلتستان

وزیر اعلی نے گلگت شہر اور مضافات میں بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، مسائل حل کرنے کے لئے ہدایات جاری کردیں

گلگت (پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن نے پیر کے روز بارشوں کے باعث ہونے والی تبای کاریوں کا جائزہ لینے کے لیئے گلگت میں مختلف مقامات کا دورہ کیا اور عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ حکومت اپنے دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے تمام نقصانات کا پالیسی کے مطابق معاوضہ دینے کے لیئے اقدامات کرے گی۔ وزیر اعلی ٰ کے دورے کے موقع پر صوبائی وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال ، ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان سمیت معاونین خصوصی، حاجی عابد علی بیگ اور فاروق میر بھی ہمراہ تھے ۔ اس موقع پر انہوں بارشوں سے متاثرہ مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور موقع پر ہی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی کہ متاثرہ افراد کی بحالی کے لیئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔

وزیراعلی گلگت بلتستان نے تمام انتظامی افسران کے ساتھ اوشکھنداس، سکوار، ڈومیال، کشروٹ، نگرل، سکارکوئی اور دیگر مقامات کا دورہ کیا اور عوام کی شکایات سنیں اور موقع پر احکامات جاری کیئے کہ محکمہ ورکس ، گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ملکر سیلابی ریلے کے زمانہ قدیم کے ریکارڈ کے مطابق راستہ کا تعین کریں۔ وزیر اعلی نے عوام کا حکومت کے ساتھ ملکر تمام ناجائز تجاوزات کو ہٹا کر نالے کا قدیمی راستہ بحال کر کے دیگر آبادیوں کو بچانے کے جذبے کو بے حد سراہا۔ وزیر اعلی نے عوام سے استفسار کیا کہ کیا وہ انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی امدادی کارروائیوں سے مطمئن ہیں کہ نہیں جس پر عوام نے مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر دفعہ 144کا نفاز کرکے سیلابی ریلوں کے گزرنے کے راستوں پر تعمیرات پر فوری پابندی لگانے کا بھی حکم صادر کیا ہے تاکہ آئیندہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ وزیر اعلی نے اگلے ماہ ہونے والے نکاسی آب کے میگا منصوبے کے ٹینڈر کو گلگت شہر کے کئے علاقوں تک پھیلانے کے علاوہ کئے مقامات پر فوری طور پر سیلاب کا راستے بنانے اور حفاظتی اقدامات کی بھی منظوری دی۔ انہوں نے عوام کے جذبے کی بھی ستائش کے علاوہ انہیں کہا کہ وہ مقامی کمیٹیاں بنا کر انتظامیہ ، محکمہ تعمیرات اور دیگر محکموں کے ساتھ ملکر بحالی کے کاموں کو آگے بڑھائیں۔ وزیر اعلی نے عوام کو یقین دلایا کہ انکے جملہ مسائل بتدریج حل کئے جا رہے ہیں ، انہوں نے ایک باقاعدہ سروے کی بھی منظوری دی تاکہ ٹھوس تجاویز سامنے آسکیں۔

وزیر اعلی نے انتظامی افسران کی کاوشوں کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی جانفشانی کے باعث عوام کو فوری ریلیف ملا ہے۔ وزیر اعلی نے سکارکوئی کے مقام پر 108فٹ چوڑا سیلابی ریلے کے گزرنے کا راستہ بنانے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے اس موقع پر لوگوں کی درخواستیں بھی وصول کیں اور ان پر فوری عمل درآمد کے احکامات بھی جاری کئے۔ وزیر اعلیٰ نے متاثرین کی فوری بحالی کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کو کہا کہ وہ اپنے تئیں بھی عوام سے مکمل رابطے میں رہیں اور جہاں ضرورت پڑے راشن ، خیمے اور دیگر لوازمات زندگی فوری طور پر مہیا کریں۔ وزیر اعلی نے بسین میں ایک پرائمری سکول کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ نے نگرل میں سیوریج کے معاملات پر فوری احکامات دیئے اور انتظامیہ کو حکم دیا کہ وہ متاثرین تک فوری امداد پہنچائیں۔ انہوں نے سکوار کے مقام پر لوگوں کے گھروں میں داخل ہونے والے بارش کے پانی کو نالی کی شکل میں گزارنے جبکہ سیلابی ریلے کے قدیمی راستے کے تعین کے لیئے مقامی لوگوں کی مدد سے اقدامات کرنے کے بھی احکامات جاری کئے۔ بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے سلسلے میں انہوں نے اوشکھنداس میں بھی متاثرہ افراد کی بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا اور موقع پر لوگوں کے مسائل سننے کے بعد تمام ضروری اقدامات کرنے کا حکم بھی دیا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button