گلگت بلتستان

ہربن کے باسی ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے، ایک رکنی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ، تھور کے ساتھ صلح ختم کرنے کا اعلان

کوہستان(نامہ نگار) دیامر بھاشا ڈیم حدود تنازعے میں ہربن کوہستان کے متاثرین ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے ہیں۔آٹھ کلومیٹر متنازعہ علاقے پر قائم ایک رکنی کمیشن رپورٹ منظر عام پر نہ لانے کے خلاف اقوام تھور سے ہاتھ بندی (صلح ) ختم کردی گئی ہے جو اپنی حدود سے باہر نہیں آسکیں گے ۔کوہستان کی طرف سے ایکشن کمیٹی بھاشا ڈیم کے ترجمان اسداللہ قریشی کے مطابق سابق جرگے نے حسب وعدہ مطالبات پورے نہ کئے جس کے خلاف عوام نے فیصلہ کیاہے کہ روزانہ ڈیڑھ گھنٹے تک شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیا جائیگا اور تھور کے قبائل کے ساتھ مندڑ(ہاتھ بندی) ختم کرنے کا اعلان کیا۔ آج کے بعد وہ ہربن اور بھاشا کی حدود سے کراس نہیں ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ متنازعہ آٹھ کلومیٹر اراضی پر مرتب کی گئی ایک رکنی کمیشن رپورٹ منظر عام پر لائی جائے ۔ واضح رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے مقام پر کوہستان کی طرف سے ہربن اور گلگت بلتستان کی طرف سے علاقہ تھور کے قبائل کے ساتھ دو سال قبل خونریز چھڑپ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں ہربن کے چار افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے تھے جبکہ تھور کی طرف سے ایک فرد جاں بحق ہوا ،جس پر اُس وقت کی حکومت نے ایک رکنی کمیشن مقرر کیا تھا جس کا فیصلہ آج تک نہ آسکا اور لوگ ایک بارپھر مشتعل ہوگئے ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button