گلگت بلتستان

ہنزہ کے کوٹے پر 10 سے زائد افراد کو دیگر اضلاع سے نوکریاں دی گئی ہیں، ضمنی انتخابات میں شریک امیدواروں کا ہنگامی پریس کانفرنس

ہنزہ ( اجلال حسین ) ضمنی الیکشن حلقہ ۶ ہنزہ کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کا ہنگامی پریس کانفریس گزشتہ روز ہنزہ میں منعقد ہوا جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار کے سواء آل پارٹیز امیدوار شریک ہو ئے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار کی نجی مصروفیات کے پیش نظر شریک نہ ہوسکے تاہم پریس کانفریس ایجنڈے پر بھر پور حمایت کا اظہار کیا۔پریس کانفرنس میں ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں نے حالیہ دنوں لوکل گورنمنٹ گلگت بلتستان میں ہونے والی اسامیوں پر ہنزہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکموں میں ہونے والے حالیہ خلاف میرٹ اور بدترین اقربہ پروری پر مبنی تقرریوں کے خلاف مشترکہ طور پر احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے وزیر اعلی، گورنر اور چیف سیکریٹری گلگت بلتستان سے پر زور مطالبہ کیا کہ ہنزہ ضلع پورے پاکستان میں سب سے زیادہ خواندگی والا ضلع ہے یہاں کے نوجوان نہ صرف پاکستان کے بہترین تعلیمی اداروں بلکہ بین الاقوامی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہیں بدقسمتی سے مختلف سرکاری ادارے خصوصاً محکمہ ایل۔جی۔اینڈ آر۔ ڈی، ضلع کونسل، میونسپل کمیٹی اور سول سپلائی میں حالیہ دنوں میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی کے باوجود خلاف میرٹ اور اقربہ پروری پر مشتمل تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں جس میں گریڈ ۹ سے ۱۶ تک کے بارہ تقرریوں میں سے صرف دو خواتین جو کہ خواتین کوٹہ پرتھے ہنزہ سے تقرریاں کی گئی ہیں باقی دس ضلع ہنزہ سے باہر کے لوگوں کولیاگیا ہیں جو ہنزہ کے پڑھے لکھے نوجوانوں کے ساتھ کھلا مذاق ہے اور اس عمل کے ذریعے ہنزہ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔ لہذا ہم ان تقرریوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تقرریوں کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے ۔

پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ ضلع ہنزہ کو پورے صوبہ میں ماڈل ضلع بنانے کا جو خواب ہنزہ کے عوام دیکھ رہے ہیں، ان خلاف میرٹ اور اقربہ پروری پر مبنی تقرریوں نے اس خواب کو ٹھیس پہنچا دیا ہے اور اس عمل کے ذریعے میرٹ کا جنازہ نکال دیا گیا ہے اور صوبائی حکومت کے میرٹ اور شفافیت کے تمام دعوے دفن ہوئے ہیں لہذا میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ان غیر قانونی و خلاف میرٹ تقرریوں کو فی الفور کالعدم قراردے کرنئے سرے سے این۔ٹی۔ایس اور FPSCکے ذریعے تقرریاں عمل میں لائی جائیں۔ نیز اس کرپشن میں ملوث تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروئی عمل میں لائی جائے. انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہنزہ کے عوام کے اس متفقہ مطالبے پر سنجیدگی سے غور کرے اور فوری طور پر ایکشن لے کر ان تقرریوں کو ختم کرے جبکہ گریڈ 14سے اوپر کے اسامیوں پر فیڈل پبلک سروس کمیشن کے زریعے بھرتیوں کا عمل مکمل کیا جائے اس عمل میں چاہیے گلگت بلتستان کے کسی بھی اضلاع سے تعلق رکھنے والا میرٹ پرتقریری ہونے والا امیدوار بھی کیوں نہ آجائے جبکہ گریڈ 14سے نیچے کے اسامیوں پردوبارہ میرٹ پر تقرریاں کرکے ضلع ہنزہ سے قابل اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو کام کرنے کا موقع دے تاکہ اس سے ادارے مستحکم ہونگے اور بے روز گاری میں کمی آئے گی۔

پریس کانفریس میں مزید کہا کہ صوبائی حکومت اور اعلی انتظامیہ گلگت بلتستان حالیہ دنوں میں ہونے والی ناانصافیوں پر فوری ایکشن لیں ورنہ عوام عقل اور علمی طریقے سے سڑک پر آکر عملی احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے اور بعد کے حالات و واقعات کی تمام ترذمہ داری صوبائی حکومت اور اعلی انتظامیہ پر عائد ہوگی انہوں نے کہاکہ شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے مطالبہ کرتے ہیں کہ فورس کمانڈر گلگت بلتستان کی نگرانی میں مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام تقرریوں کو شفافیت کے ساتھ عمل میں لائے گی اور حقدار کو حق مل جائے گا اس سے ادارے بھی مضبوط ہونگے جبکہ حالیہ دنوں گلگت بلتستان میں ہونے والے میرٹ کی پامالی پر صوبائی حکومت کے وزراء از خود اپنی ہی حکومت کی کرپشن کے کارنامے آئے روز میڈیا کی زینت بنے  ہوئے ہے ۔

حلقہ 6ہنزہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں نے پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمیشن گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا کہ حالیہ دنوں میں ہونے والی اسامیوں پر جو بھی تقریریاں عمل میں لائی گئی ہے الیکشن کمیشن کی رولز کی خلاف ورزی بھی ہوئے ہے جہاں پر نہ صر ف تقریریاں عمل میں لانا تھا بلکہ سرکاری ملازموں کی تبادلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ پریس کانفریس میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے ولا امیدواروں میں کرنل (ر) عبیداللہ بیگ، نیک نام کریم ، آمین شیر، دینار خان ، جبکہ پاکستان تحریک انصاف ہنزہ کے رہنما، عوامی ورکر پارٹی کے نمائدوں کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے نامز د امیدوار دینار خان جنہوں نے باباجان اور ان کے گیارہ ساتھیوں کو سپرئم اپیلٹ کورٹ کی جانب سے سز ا سنانے پر انتخابات کا بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا شریک ہوئے۔

پریس کانفرنس میں باباجان اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ دلی ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایک جو جمہوری حق ہے کہ وہ انتخابات میں حصہ لے اسی طرح باباجان کو انتخابات میں حصہ لینے کا اجازت دی جائے تاکہ ہنزہ میں ہو نے والی ضمنی انتخابات کا عمل مکمل ہو سکے اور گلگت بلتستان کے اسمبلی میں عوام ہنزہ کا منتخب نمائندہ جا سکے اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑ سکے جبکہ گلگت بلتستان اسمبلی میں عوامی نمائندہ نہ ہونے کی وجہ سے ہنزہ کا ناتلفی نقصان ہو رہا ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

  1. اس مزاحمتی بیان کی تعریف کرتے هیں… مگر آپ کو اتنا احساس هے تو کورٹ میں سٹے کیوں نهیں لیتے…. کوئی 2 انچ کا احتجاج هی تو کرو…. همارے ڈگری هولڈر بے روز گار فوٹ پاتھ پر اور دوسرے اضلاع سے کیوں…. آخر کیوں.

Back to top button