گلگت بلتستان

گلگت بلتستان بجٹ کا مجموعی حجم 38 ارب سے زیادہ ہوگا، پینسٹھ فیصد غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے مختص

گلگت( ارسلان علی) تیاریاں مکمل، 2016.17 کے بجٹ کا مجموعی حجم 38 ارب 36کروڈ 61لاکھ مقرر ، گزشتہ سال کی نسبت 3 ارب روپے کا اضافہ کیا گیاہے ، 20 نئے ماڈل سکولوں کے قیام کیلئے 70 کروڈ رکھے گئے ہیں ا س حوالے سے وزیرعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ڈپٹی سپیکر قانون ساز اسمبلی جعفراللہ خان ،صوبائی وزیر تعلیم ابراہیم ثنائی کے ہمراہ صحافیوں کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئے مالی سال کے غیر تر قیاتی بجٹ کا حجم 25ارب36کروڈ 61لاکھ روپے ہو گا۔جبکہ ترقیات کی مد میں 13 ارب مختص کئے گئے ہیں نئی مالی سال میں تعلیم ،صحت سمیت دیگر اداروں میں 4ہزار سے زائد نئی اسامیاں پیدا کی گئی ہیں جن پر میرٹ کے مطابق قابل اور اہل افراد کی تقرری کو یقینی بنایاجائے گا جی بی میں پہلی مرتبہ ایسے منصوبوں کی مد میں بجٹ مختص کیا گیا ہے جنہیں سابقہ ادوار میں نذر انداز کیا گیاتھا اور کروڑوں خرچ ہونے کے بعد عوام کیلئے کار آمد ثابت نہ ہوسکے تھے دیہی علاقوں کی تعمیر وترقی کیلئے صوبائی حکومت پہلی مرتبہ جی بی آر ایس پی کے نام سے نئی ادارہ قائم کیا جائے گا تاکہ دیہی علاقوں کی تعمیر وترقی اور عوامی مسائل کا حل ہو سکے ،بورڈ آف انوسمنٹ کا قیام عمل میں لایا جارہاہے تاکہ خطے میں زیادہ سے زیادہ صنغت کاروں کو راغب کرنے اور صنغت کی بہتری کیلئے عملی کام کیاجاسکے ،گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ محکمہ صحت اور تعلیم کے بجٹ میں اریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے21 فیصدکر دیاگیا ہے ،علاقہ میں معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے گلگت بلتستان میں پہلی مرتبہ 20ماڈل سکول قائم کئے جارہے ہیں جہاں جدید دور کی تمام سہولیات دستیاب ہوں گی ۔سیاحت کے شعبے میں مربوط حکمت عملی اپنائی جارہی ہے جس کے تحت سیاحتی مقامات پر چےئر لفٹ لگائیں جائیں گی اور سیاحوں کی سہولت کیلئے ٹینٹ ولیج قائم کریں گے ،وہ بدھ کے میڈیا کو پری بجٹ بریفنگ دے رہے تھے،بلتستان یونیورسٹی ،میڈیکل اور انجیینرنگ کالج رواں سال سے کلاسز کا اجراء کیاجائے گا ،منٹل ہسپتال کوبحال کیا جائیگا اور دیگر ڈاکٹرز سے زیادہ پیکج پر یہاں ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی آئندہ چند ماہ کے دوران گلگت شہر میں کوئی بھکاری ،ذہنی مریض نظر نہیں ائے گا بھیک مانگنے والوں کی مالی سپورٹ کی جائے اور ذہنی طور پر اپسٹ افراد کا علاج کرایا جائے گا انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ صحت کے شعبے کو ترجیح دی جارہی ہے صحت کے شعبے میں بجٹ کو 300 فیصد بڑھا دیاگیا ہے ،تمام ہسپتالوں میں مانیٹرنگ سسٹم اور پرجی فیس کی مد میں ن جمع ہونے والی فیسوں کو کیمپوٹرائز کیاجائے گا ہسپتالوں میں ایل پی کیلئے مختص رقم سے غیر مستحق اور بااثر لوگ مستفید ہو رہے تھے جس کو ہم نے ختم کرکے یہ رقم ایمرجنسی ادویات کیلئے مختص کی گئی ہے جس کے مستحق مریضوں کو فائدہ پہنچے گا انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کے بڑے شہروں میں عوام کو پائپ لائن کے زریعے گیس فراہم کیا جائے گاجس منصوبے کے آغا ز کیلئے سوئی نادرن گیس سے معاملات طے ہوگئے ہیں اور 4 اضلاع کا سروے بھی کیا جاچکاہے ،اس منصوبے کے تحت سلنڈر کے بجائے پائپ لائین سے گیس فراہم کی جائے گی اور ماہانہ بنیادوں پر بل ادا کرنا ہوگا

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button