سیاست

مسلم لیگ ن کے دیرینہ کارکن اور سینئر رہنما ریحان شاہ نے شاہ سلیم خان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا

ہنزہ ( اجلال حسین) پاکستان مسلم لیگ کے دیرینہ کارکن اور رہنما ریحان شاہ نے پارٹی کے نامزد امیدوار سے ‘اصولی طورپر لاتعلقی کا اظہار’ کردیا۔

ہنزہ میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ضلعی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوے کہا کہ ضلعی پارٹی قیادت کی نااہلی کی وجہ سے ہنزہ کے اہم مسائل جوں کے توں پڑے ہوے ہیں۔ نہ بجلی کا مسلہ ہوا ہے، اور نہ ہی شناکی اور سوست میں تحصیلوں کے قیام کے فیصلے پر عملدرآمد ہو پایا ہے۔ جبکہ شاہراہ قراقرم سے متاثرہ مقامی زمینداروں کو معاوضوں کی ادائیگی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑا ہے۔

انہوں نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے مزید کہا کہ  پاکستان مسلم لیگ ن ہنزہ کے درجنوں عہدیداران اور حقیقی کارکنان انتہائی دکھ اور افسوس کیساتھ یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ ضلع ہنزہ کے موجودہ بیشتر مسلم لیگی عہدیدار وہ ہیں جن کا ماضی پارٹی دشمنی ، منافقانہ سیاست، عوام دشمن پالیسیوں اور ذاتی مفادات سے بھرپور تھی۔ انہوں نے کہا کہ پرنس سلیم خان کو قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ٹکٹ سے نوازا تو انہی عہدیداروں نے صوبائی قائد کے دفتر پہنچ کر پرنس سلیم کے خلاف غیر اخلاقی ، غیر پارلیمانی الفاظ ادا کئے اور ہنزہ بچاؤ تحریک کا اعلان کیا۔ آج یہ چند مٹھی بھر نام نہاد عہدیدار میر غضنفر علی خان اور پرنس سلیم خان کو گمراہ کر کے حقیقی لیگی کارکنان کو نہ صرف دیوار سے لگا رہے ہیں بلکہ اپنے اپنے سیاسی مفادات کیلئے نت نئے حربے استعمال کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں کہا کہ یا تو وہ خود آزادانہ حیثیت میں انتخابات میں حصہ لیں گے، یا پھر ن لیگ کے نظریات سے قربت رکھنے والے کسی آزاد امیدوار کی حمایت کا اعلان کریں گے۔

 اُنہوں نے کہا کہ اُصولی طور پر انہوں نے شاہ سلیم خان کی حمایت نہ کرنے اور ان سے لاتعلقی کا اظہار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعض ضلعی رہنما ہنزہ کے مقد ر کے حوالے سے علی آباد میں زیر تعمیرٹنل کے اہم مںصوبے کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈے کرنے اور راجہ شہباز خان کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اختیار کرنے کے مرتکب ہوے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر گلگت بلتستان اور رکن قانون ساز اسمبلی رانی عتیقہ غضنفر علی اور پرنس سلیم خان کو بھی سیاسی طور پر گمراہ کرنے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں ، جس کی وجہ سے ہم نے اصولی طور پر فیصلہ کر لیا ہے کہ ضلعی عہدیداروں کی سرپرستی میں مسلم لیگ ن کے موجودہ امیدوار سے لاتعلقی کا اعلان کیا جائے اور مسلم لیگ ن کے حقیقی کارکنان ضلعی عہدیداروں کے روش کے خلاف احتجاجاً خود انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا جائے گا یا پھر کسی بھی آزد امیدوار جسکی پاکستان مسلم لیگ ن کے نظریات سے ہم آہنگی ہو اور ساتھ ہی ساتھ ہنزہ کے عوام کے دیرینہ مسائل کے حل کے اہل امیدوار کی حمایت بھی کی جا سکتی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے صوبائی قیادت زور نالاں ہوگی مگر میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اس فیصلے سے آنے والے وقتوں میں ہنزہ میں مسلم لیگ ن کا بول بالا ہوگا اور کارکنان مزید ولولے کیساتھ مسلم لیگ ن کو مضبوط کرینگے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضلعی صدارت کے خلاف نہیں ہیں، ہمیں ان کی قیادت پر اعتماد ہے، لیکن ان کی سوچ حکمرانوں والی اور آمرانہ ہے جس کی وجہ سے پاکستان مسلم لیگ ن ہنزہ کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔؎

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button