متفرق

ہنزہ، کریم آباد لنک روڑ توسیعی منصوبے پر زور و شور سے کام جاری

ہنزہ (اکرام نجمی) کریم آباد لنک روڑ توسیعی منصوبے کا کام زور شور سے جاری ہے۔ گلگت بلتستان کے مشہور سیاحتی مقام کا یہ واحد لنک روڑ تنگ ہونے کے ساتھ ساتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکارہے جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو پیدل چلنے میں انتہائی دشواری کا باعث بن رہا ہے ۔

گزشتہ ایک مہینے سے روڑ کو کشادہ کرنے کا کام جاری ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ مقامی ٹھیکیدار مجید اللہ بیگ کی جانب سے کام کی رفتار قابل تعریف ہے البتہ جہاں پر روڑ کو کشادہ کرنے کی ضرورت ہے وہاں پر محکمہ تعمیرات کی جانب سے کام نہیں ہورہا ہے اصل مسلۂ زیرو پوائینٹ سے بلتت فورٹ چوک تک ہے جو کریم آباد کی ٹورسٹ پوائنٹ ہے جبکہ روڑ کو بلتت فورٹ چوک سے غرابرس تک کشادہ کیا جارہا ہے جو عوام کیلئے تو سہولت ہے لیکن جہاں پر سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہاں پراب بھی روڑ تنگ اور خراب ہے اسکے علاوہ غرابرس سے گرلز کالج اور اسے آگے حیدر آباد گاوٗں تک روڑ کو کشادہ کرنے کی فوری ضرورت ہے جس کا نہ ٹینڈر ہوا ہے اور نہ ہی منصوبے میں شامل ہونے کے اطلاعات ہیں۔

یاد رہے کہ اس سال ملکی سیاحوں کی ایک کثیر تعداد نے ان علاقوں کا رخ کیا تھا جس کی وجہ سے کریم آباد زیرو پوائنٹ سے بلتت فورٹ چوک تک مسلسل ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے سیاحوں کو شدیدمشکلات کا سامنا رہا ہے باوجود اس تمام صورتحال کے روڑ کو اس سیکشن میں کشادہ کرنے کے بجائے بلتت فورٹ چوک سے آگے کشادہ کیا گیا ہے جہاں پر سیاحوں کا بہت کم رش ہوتا ہے ۔

عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ سیزن کے اختتام کے فوری بعد ہی زیروپوائنٹ سے بلتت فورٹ چوک تک سڑک کو کشادہ کیا جائے تاکہ آنے والے ٹورسٹ سیزن میں پھر ٹریفک جام اور پارکنگ کا مسلۂ نہ ہو۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

  1. Road from Zero point to Baltit fort is enough wide, now only need to declare it one way for tourists, and need to stop Parking.fro Baltit fort onwards road was unable for vehicle passing even.Please be honest wile writing.

Back to top button