گلگت بلتستان

قدرتی آفات، سانحات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے تربیت یافتہ افرادی قوت پر بھرپور توجہ دینا ہوگی، چیرمین ہلال احمر

سکردو( ) پاکستان قدرتی آفات، سانحات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملک ہے ، ہمیں اِن چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تربیت یافتہ افرادی قوت پر بھرپور توجہ دینا ہوگی، آگاہی کی بدولت ہم درپیش خطرات کو کم کرسکتے ہیں، شمالی علاقہ جات کیلئے جرمن ریڈکراس کے تعاون سے ڈیزاسٹر رِسک ریڈکشن اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اڑھائی سالہ منصوبے بہتر مستقبل کی نوید ہوں گے۔ ابتدائی طور پر 10 دیہات کے ہزاروں افراد تربیت سے لیس ہو کر آنے والی نسلوں کو بہتر مستقبل دیں گے۔ ہلالِ احمر پاکستان قدرتی آفات و سانحات سے متاثرہ افراد کی مدد و بحالی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا، گلگت بلتستان برانچ کو سٹیٹ آف دی آرٹ برانچ بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ اِن خیالات کا اظہار چیئرمین ہلالِ احمر پاکستان ڈاکٹر سعید الٰہی نے سکردو میں جرمن ریڈ کراس کے تعاون سے دو منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے کیا،

prcs01

اِس موقع پر سینئر وزیر حاجی اکبر تابان، سیکرٹری جنرل ہلالِ احمر پاکستان غلام محمد اعوان ، چیرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی گلگت بلتستان سکندرعلی ،ممبرگلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حاجی عمران ندیم ،چیئرمین پی آرسی گلگت بلتستان محمد ولی ، سیکرٹری نورالعین اور معززین علاقہ بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر سعید الٰہی نے کہا کہ ہلالِ احمر پاکستان شمالی علاقہ جات کے عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا۔ ڈاکٹر سعید الٰہی چیئرمین ہلالِ احمر کا کہنا ہے کہ ہلالِ احمر دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ یہ ادارہ قدرتی آفات سے متاثرین کیلئے سائبان کی حیثیت رکھتا ہے۔ اِس کے رضا کار مشکل کی ہر گھڑی میں ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہیں۔ اِن کا کہنا تھا نیشنل ہیڈ کوارٹر میں ایمبولینس سروس کالج قائم کردیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 1030 ایمرجنسی ایمبولینس سروس مستعد ی سے رواں دواں ہے۔ جدید طرز کی 12 ایمبولینس گاڑیاں مختلف مقامات پر ہمہ وقت موقع پر موجود رہتی ہیں اور کسی بھی ہنگامی حالت میں مدد کو پہنچ جاتی ہیں۔ اِس وقت ہلالِ احمر کے پاس 17لاکھ سے زائد رضاکاروں کی ٹیم موجود ہے۔ جو ہر لحاظ سے تربیت یافتہ بھی ہیں۔ رضاکاروں کی تعداد کو آئندہ تین سالوں میں 50 لاکھ کرنے کا منصوبہ بھی پوری آب و تاب سے جاری ہے۔ ہر گھر میں ایک رضاکار اور فرسٹ ایڈر ہلالِ احمر کا اوّلین مقصد ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں انسانی جانوں کو بچایا جاسکے اور قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کو کم سے کم کیا جاسکے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ہلالِ احمر غلام محمد اعوان نے جرمن ریڈکراس کے تعاون سے شروع کردہ دونوں منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی۔ اڑھائی سالہ منصوبوں پر 32ملین روپے اخراجات آئیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی سینئر وزیر حکومتِ گلگت بلتستان حاجی اکبر تابان نے کہا کہ ہلالِ احمر پاکستان کی خدمات روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں ، سکردو کے پسماندہ دیہات میں عوامی اہمیت کے منصوبوں کا آغاز خوش آئند ہے ،حکومت گلگت بلتستان ہلالِ احمر پاکستان کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے ہلالِ احمر پاکستان کو اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے اِ س امر کا اظہا رکیا کہ ہلالِ احمر مستقبل میں بھی علاقائی بہتری اور عوامی خوشحالی کیلئے تعاون کرتی رہے گی۔

تقریب سے چیئرمین گلگت بلتستان برانچ ولی ،کپٹن(ر) سکندرعلی،عمران ندیم، سیکرٹری ہلال احمر جی بی نورالعین نے بھی خطاب کیا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button