معیشت

چترال میں قدرتی گیس اور شمسی توانائی سے چلنے والا فریج متعارف

چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے ایک فنی ادارے Creative Approach for Development (CAD) نے ایک ایسا فریج متعارف کرایا ہے جو بغیر بجلی کے گیس اور شمسی توانائی سے چلتی ہے۔ کیڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انجنئیر شہزادہ مدثر الملک کا کہنا ہے کہ چونکہ چترال میں موسم گرما میں بیس سے پچیس گھنٹے لاؤڈ شیڈنگ ہوتا ہے جس سے عوام نہایت پریشان ہوتے ہیں اور فریج بھی کام نہیں کرتے جس کی وجہ سے لوگوں کو ٹھنڈا پانی دستیاب نہیں ہوتا اور یہاں برف کے کارخانے بھی نہیں ہیں۔ اس فریج سے عوام کا یہ مسئلہ حل ہوگا کیونکہ یہ فریج بجلی کے بغیر صرف گیس، مٹی کے تیل اور شمسی توانائی سے بھی چلتی ہے۔

انجنئر محمد ارشد نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ یہ فریج انیسوی صدی عیسوی میں چلتا تھا مگر اس کے بعد یہ ناپید ہوا اور اب میں نے اسے دوبارہ نئے طریقے سے متعارف کرایا جس میں مٹی کے تیل یا ایل پی جی گیس سے ایک چولہا نما دیا چلتا ہے جس سے فریج کے اندر ایک پائپ میں پانی کو گرم کرتا ہے اس کے بخارات اوپر جاکر ہائڈروجن گیس کی وجہ سے گردش کرتے ہوئے نیچے آتا ہے اور المونیئم گیس سے ٹھنڈک پیدا کرکے فریج کو ٹھنڈا کرتا ہے جس سے یہ برف بھی بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کمپریسر بھی نہیں لگتا اور موٹے پائپ ہیں جو لیک ہونے کا کوئی حطرہ بھی نہیں ہے اگر یہ حرا ب بھی ہوجائے تو اسے تھوڑی دیر کیلئے الٹا رکھ کر پھر سیدھا کرنے سے خود بخود ٹھیک ہوتا ہے اگر اس سے بھی کام شروع نہ کرے تو پھر اسے ہلائے جلائے یا کسی گدھا گاڑی میں رکھ کر کچے راستے سے گزارے تاکہ اس کو خوب جھٹکے لگے اور اس کے اندر گیس اور پانی نیچے آجائے جس سے یہ کام شروع کرتا ہے۔

ایک گھریلوں خاتون نے بھی اس فریج کی ایجاد پر نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں بجلی کی طویل لاؤڈ شیڈنگ سے عوام تنگ آچکے تھے کیونکہ گرمیوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ یا تو گرم پانی پیتے یا پھر بیسیوں کلومیٹر دور سفر کرکے پہاڑوں میں موجود قدرتی چشموں سے ٹھنڈا پانی لانے پر مجبور تھے مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔

اس نئے فریج سے اب ہمیں تازہ سبزی، گوشت، چکن کے ساتھ ساتھ ٹھنڈا پانی بھی ملے گا۔اس فریج کی قیمت چالیس ہزار روپے تک ہے جو بارہ مکعب فٹ تک اس کی حجم ہوگی جو ایک بڑے گھرانے کیلئے بھی کافی ہے۔ اگر یہ فریج صنعتی سطح پر مارکیٹ میں کامیاب ہوا تو امید ہے کہ اب لوگ بجلی نہ ہونے سے اپنے فریجوں سے الماری نہیں بنائیں گے بلکہ اس میں اس نئے ٹیکنالوجی والے کٹ اور مشنری لگاکر اسے چلتا بنائیں گے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button