سیاست

ابراہیم ثنائی کے پاس ہمارے خلاف ثبوت ہیں تو میڈیا میں شور مچانے کی بجائے نیب کے حوالے کر دے، سابق سینئر وزیر

گانچھے (محمد علی عالم ) ابراہیم ثنائی کے پاس ہمارے خلاف کرپشن کا ثبوت ہے تو میڈیا میں شور کرنے کی بجائے ثبوت نیب کو دیں اور کاروائی کریں ڈیڑھ سال ہوا ہے موجودہ حکومت کو آئے ہوئے کیوں کاروائی نہیں کر رہے ہو ؟ جھوٹ کی سیاست کرنے کی بجائے عوام کی خدمت کریں ہمارے کرپشن کی ثبوت موجود ہے تو ابھی تک کیوں خاموش ہو ان خیالات کا اظہار سابق سینئر وزیر محمد جعفر نے پیپلز پارٹی سیکرٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو ہماری نہیں بلکہ ہمیں پیپلزپارٹی کی ضرورت ہے لوگوں کی جانے سے پارٹی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا پیپلزپارٹی نے گلگت بلتستان کے عوام کو بولنے کی آزادی دی جعفر شاہ میرا بہترین دوست ہے ابھی بھی میرا دوست ہے ایک سال سے مجھے پارٹی چھوڑنے اور نئی پارٹی بنانے کا کہہ رہا تھا جس پر میں نے اس وقت جواب دیا تھا پیپلز پارٹی نے ہمیں عزت دی ہے اس لئے ہمیں یہ پارٹی نہیں چھوڑنا چاہئے آخری وقت تک مجھے ساتھ لے جانے کے لئے قائل کرنے کی کوشش کی مگر میں نے صاف کہہ دیا میرا پارٹی چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا میرا جینا مرنا پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے مجھے اپنی حیثیت اور تواقع سے زیادہ اس پارٹی اور بھٹو خاندان نے عزت ،دولت اور شہرت دی میں احسان فراموش نہیں بننا چاہتا۔پارٹی چھوڑنا تو دور کی بات ایسا سوچنا بھی میں گناہ سمجھنا ہوں میرے لئے زرداری سمیت کسی سے بھی پارٹی سے وفاداری ہونے کا سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے

انہوں نے کہاکہ بھٹو نے گلگت بلتستان کو گندم کا سبسڈی نہ دیا ہوتا تو آج یہاں ایک گندم بوری سات ہزار روپے میں بکتا۔انسان کو بے ضمیر نہیں ہونا چاہئے موجودہ حکومت کے وزراء کو خوش قسمت سمجھتا ہوں خصوصاً میرے حلقے سے منتخب ممبر ابراہیم ثنائی نے وزارت ملتے ہی میڈیا کے زریعے کہہ دیا کوئی بھی ہمارے پاس روزگار لینے کے لئے نہ آئیں کیونکہ ہم نے کسی کو کوئی نوکری نہیں دینا ہے اس وقت کوئی بھی ان کے دفتر یا گھر اپنے مسائل یا روزگار کے لئے نہیں جاتے ہیں ہم نے علاقے کے ہزاروں لوگوں کر روزگار دیا میں اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتاہوں میرے دفتر کے علاوہ گھر میں بھی صبح اذان کے بعد سے رات ایک بجے تک لوگ مسائل لے کے آتے تھے وقت گزر جاتا ہے مگر لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع بار بار نہیں ملتا ہے

آئندہ الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے صحافی کے سوال پر سابق سینئر وزیر نے کہاکہ ابھی الیکشن کے لئے کئی سال باقی ہیں وقت آنے پر اپنے احباب اور ووٹرز سے مشورہ کروں گا اس کے بعد فیصلہ کریں گے پارٹی کے اندر ذاتی اختلافات ضرور ہیں مگر پارٹی سے کسی کو کوئی اختلاف یا ناراضگی نہیں ہے نئی کابینہ کے ساتھ پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہوں۔ پارٹی کو مستحکم کرنے کے لئے یونین کونسل سطح پر تنظیم سازی کرنے کی ضرورت ہے صوبائی قیادت کو میں نے مشوارہ دیا ہے کہ ہر ضلع میں پارٹی کارکردگی کا جائزہ لینے اور علاقے میں کرپشن بدعنوانی ، لوگوں کے مسائل کا رپورٹ صوبائی قیادت تک پہنچا نے کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے انہوں نے کہاکہ ہم پر کرپشن کا الزام لگانے والے اپنے دور میں میرٹ کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ٹھیکوں کو من پسند لوگوں میں تقسیم کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے وقت میں پارٹی کے لئے کام کیا ہر الیکشن میں بھاری اکثریت سے جیتایا ،پارٹی کے سینئرز ناراض نہیں بلکہ ذاتی مصروفیات کے باعث پارٹی سرگرمیوں سے دور رہا ،پارٹی حکومت کے دور میں فائدہ لینے اور اس وقت گاڑیوں پر جھنڈا لگانے والے پارٹی بحران میں کیوں آگے نہیں آتے ہو،چیرمین ابراہیم اگر میرے حلقہ سے الیکشن لڑتا تو ضمانت ضبط ہو جاتا ،مہدی شاہ سے کوئی اختلافات نہیں ہے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

Back to top button