گلگت بلتستان

چلاس: احتجاجی مظاہروں کے دوران دو قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد میں تصادم، پندرہ افراد زخمی ہوگئے

چلاس(خصوصی رپورٹ)چلاس واپڈا آفس کے باہر دھرنا دیئے بیٹھے سونیوال قبائل اور بٹوخیل قبائل میں تصادم ،جس کے نتیجے میں ہربن داس میدان جنگ بن گیا ، اور دونوں قبائل نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کر دیا ۔کراس فائرنگ کے نتیجے میں دونوں فریقین کے درجنوں افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں ۔پولیس کی لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی دونوں قبائل کو منتشرنہ کراسکی ،پولیس کامشتعل مظاہرین کو روکنے کی کوشیش میں مشتعل مظاہرین بے قابو ہوگئے، جس کے نتیجے میں متعدد پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہوگئے ہیں ،زخمیوں کو چلاس ہسپتال منتقل کر کے ہسپتال میں ایمرجنسی نافظ کر دیا گیا ہے ۔

مشتعل مظاہرین کے پتھر لگنے سے ایس ایچ او شاہ سرور،ایس ایچ او خوشحال اور کانسٹیبل عبدالقدیم بھی زخمی ہوگئے ہیں ،جبکہ دونوں فریقین کی آپس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں سونیوال قبائل کے عطع اللہ ولد عبدالطیف،اکرام اللہ ولد محمد حسین اور ہدایت اللہ سلیمان شامل ہیں ۔اور بٹوخیل قبائل کے زخمی افراد میں عبدالباسط ولد گل فروز ،شاہ بیگ،نصیر،اسپندیار و دیگرشامل ہیں ۔

دونوں قبائل میں جاری تصادم کو روکنے کیلئے تھور،ہڈوراور گوہرآباد کے سرکردہ عوام پر مشتمل جرگہ کے سینکڑوں لوگوں نے دونوں قبائل کے مسلح افراد میں سیز فائر کرادیا ،اور ضلعی انتظامیہ اور سیکورٹی اداروں کی مداخلت پر دونوں قبائل ہربن داس سے منتشرہوگئے ۔تصادم میں شدید زخمی افراد کو اسلام آباد ریفر کر دیا گیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button