چترال

چترال: علماء کا ایس آر ایس پی دومیگاواٹ بجلی گھر گولین کا دورہ،رفتار اور معیار پر اطمینان کا اظہار

چترال (بشیر حسین آزاد) یورپین یونین کی مالی تعاون سے سرحد رورل سپورٹ پروگرام (ایس آر ایس پی) کے زیر اہتمام زیر تعمیرگولین کے برموغ کے مقام پر پایہ تکمیل کو پہنچنے والی ہائیڈروپاؤر پراجیکٹ میں کام کی رفتار اورمعیار پر اپنی اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے چترال شہر کے علماء کرام نے کہا ہے کہ اس پراجیکٹ سے عنقریب چترال ٹاؤن کو درپیش بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے گا جس کے لئے چترال کے عوام ادارے کے چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔

اتوار کے روز پراجیکٹ کا وزٹ کرنے کے بعد مولانا خلیق الزمان (خطیب شاہی مسجد)، مولانا عبدالسمیع ، قاضی محمد نسیم ، مولانا فتح الباری، مولانا حسین احمد، مفتی فضل خالق اور دوسروں پر مشتمل چترال کے معروف علمائے کرام نے کہا کہ چترال ٹاؤن کو بجلی کی شدید بحران سے نکالنے کے لئےٍ دو میگاواٹ پیدواری صلاحیت کا حامل بجلی گھر ایس آر ایس پی کی طرف سے چترالی عوام کے لئے تحفہ ہے جوکہ اپنی نوعیت کا پہلا پاؤر پراجیکٹ ہے ۔ انہوں نے ایس آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر طار ق احمد کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ اس پراجیکٹ کا کامیابی سے تکمیل ان کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔ اس سے قبل علمائے کرام نے پاؤر پراجیکٹ کا تفصیلی معائنہ کیا جہاں پراجیکٹ کے سائٹ انجینئر اسدالرحمن نے انہیں مختلف مراحل کی تفصیل بتائی جبکہ پاؤر ہاؤس کے اندر جاری مختلف آلات کی تنصیب میں انہوں نے دلچسپی کا اظہار کیا۔ ڈی پی ایم طارق احمد نے کہاکہ اس سے قبل چترال شہر میں مختلف اسٹیک ہولڈروں کا سائٹ وزٹ کرایا گیا تھا اور علمائے کرام کی اہمیت کے پیش نظر ان کا دورہ کرانا بھی پروگرام میں شامل تھا ۔انہوں نے پاؤر پراجیکٹ کی تکمیل کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیوں کو رد کرتے ہوئے کہاکہ کام اپنی آخری مراحل میں ہے اور بہت جلد ہی چترال شہر کے عوام خوشخبری سن لیں گے۔ اس موقع پر علماء نے ایس آر ایس پی کے جملہ اسٹاف اور سائٹ انجینئر اسد الرحمن کی تکنیکی صلاحیتوں کو بھی سراہا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button