سیاست

بھٹو کی سالگرہ کی تقریب کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے وزیر اعلی پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی

گلگت(ارسلان علی )پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن اور اس کی کابینہ نے ہماری عزتیں اسلام آباد کی ہوٹلوں میں نیلام کی تو ہم ذہنی دباو کا شکار ہوگئے ہیں ،یہ ایک غیر ت مند انسان کے غیر ت کا تقاضہ ہے ،اگراس پر کوئی ذہنی دباو کا شکار نہیں ہوتا تو وہ بے غیرت ہے ۔ اقتصادی راہداری میں چار منصوبے مقتدر حلقوں نے دباو ڈال کر شامل کروایا ہے اور یہ منصوبے کیسے سی پیک میں شامل کئے گئے ہیں وہ بھی ہمیں معلوم ہے اورہم ان مقتدر طاقتوں کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے ان منصوبوں کواقتصادی راہدی منصوبے میں شامل کرایا ۔

ا نہوں نے جمعرات کے روز گلگت میں شہید عوام ذولفقار علی بھٹو کی یوم ولادت کے حوالے سے منعقدہ 2الگ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق ملکیت اور گلگت بلتستان کے عوام کی ملکیتی زمینوں کے بندربانٹ کے خلاف بہت جلد عوامی رابطہ مہم شروع کررہے ہیں اس کے بعد دمادم مست قلندر ہوگااور پورا گلگت بلتستان جام ہوجائے گا ، اس کے بعد ہم عوام کی طاقت لے کر میدا ن میں آئینگے اور حفیظ الرحمن اور اس کی ٹیم سرکاری طاقت سے میدان میں آئے پھر پتہ چلے گا کون جیت جاتا ہے ۔ ہم میدان کے کھلاڑی ہیں اور حفیظ الرحمن ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر سیاست کرتے ہیں۔JCCاجلاس میں وزیراعلیٰ کو نمائندگی ہمارے یکم نومبر کے احتجاج کی وجہ سے وفاق دباو میں آکر دیا ہے ورنہ حفیظ الرحمن سے احسن اقبال اور برجیس طاہر ملنا کا گوارہ بھی نہیں کرتے تھے ۔

انہو ں نے کہا کہ آج ہمیں پتہ چلا کہ وزیراعلیٰ کتنے دباو کا شکار ہیں کیوں کہ ان کی بازاری اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کتنے دباو کا شکار ہیں ہم ان کو 5سال پورے کرنے دینگے ہم ایسے نہیں جانے دینگے کیوں کہ ان کی عوام کے سامنے اچھی طرح سے حقیقت آسکے ۔انہوں نے کہا کہ اس وزیراعلیٰ کو شرم نہیں آتی ہے کہ اس کے حلقہ میں عوامی ملکیتی زمینوں کے بندر بانٹ ہو جاتی ہے اور وہ ڈرائنگ روم سے باہر نکل کر سیاست کرنے کا نام ہی نہیں لتے ہیں ۔

امجد ایڈووکیٹ نے وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلی بار پیسہ دیکھا ہے جس کی وجہ سے اپنے پارٹی کارکنوں کو بھی نظر انداز کررہے ہیں اور ان سے ملنا بھی نہیں چاہتے ہیں وہ صرف کاروباری شخصیات ،ٹھیکیداروں اور جہاں جہاں سے پیسے حاصل ہوجاتے ہیں ان سے ملتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا ہر ورکر اس غیر قانونی زمینوں کے بندر بانٹ ،اسلام آباد اور ملک کے دیگر شہروں میں ہماری عزتیں اچھالنے اور ہماری وسائل کی بندر بانٹ کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بند کر کھڑے ہوجائے اور اس خطہ کی عزتوں اور وسائل کا دفاع کرے ۔پیپلزپارٹی جب تک زندہ ہے گلگت بلتستان کا ایک انچ زمین کسی کو کھانے نہیں دینگے ۔

انہوں نے کہا کہ واساکے دفتر سے پیورفیکشن پلانٹ کا PC-1اس لئے پاس کیا کیوں کہ اس میں وزیراعلیٰ خود پارٹنر ہیں اور جس نے اس PC-1پاس کیا ہے وہ بھی وزیراعلیٰ کے رشتہ دار ہیں ۔گلگت بلتستان کے وسائل ایک ہی گھر کے لوگ لوٹنا چاہتے ہیں ہم ایسا کبھی ہونے نہیں دینگے ۔انہوں نے کہا کہ ہم آج اس عظیم ہستی کا یوم ولادت منا رہے ہیں جنہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری عالم اسلامی کو یکجا کیا تھا اور سب سے پہلے انہوں نے عالم اسلام کے رہنماوں کی اجلاس بلائی تھی ۔بھٹو نے اس ملک کے غریب عوام کو روٹی کپڑا مکان دیا تھا اور جس نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا تھا ۔شہید ذولفقار علی بھٹوکی مضبوط خارجہ پالیسی کی وجہ سے چائنہ کے ساتھ دوستی ہوئی تھی اور اس کے دور میں قراقرم ہائی وے پر کا م شروع ہوا اور اسی کے دور میں ہی تکمیل ہوا تھا اور اس قراقرم ہائی وے کو آج اکنامک کوریڈور کا نام دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ذولفقار علی بھٹو نے جمہوریت اور حق کے لئے قربانی دی اور ہمیں ایک ویژن دیا جس پر ہم آج عمل پیرا ہوکر عوام کی خدمت کرتے ہیں اور حق کی آواز بلند کرتے ہیں ۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر بشیر احمد خان نے کہا کہ وہ مذہبی طاقتیں کہاں ہیں جنہوں نے حفیظ الرحمن اور ان کی ٹیم کو سپورٹ کرکے اقتدار تک پہنچا اور وہ آج گلگت بلتستان کی لڑکیوں کی سپلائی کے حوالے سے کیوں نہیں بولتے ہیں وہ کیوں سے نہیں پوچھتے ہیں ؟ گلگت بلتستان کی حکومت صرف اخبارات میں پریس ریلیز جاری کرکے چلایا جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ زرداری کے خلاف اور اس سسٹم کے خلاف 5سالوں تک بولنے والے آج اس سسٹم کے مزے لے رہے ہیں۔ہمارا یکم نومبر کے جلسہ سے وفاق بھی دباو میںآچکا ہے جس کہ وجہ سے آج سی پیک میں کچھ منصوبے ڈالے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو پیپلزپارٹی کے علاوہ کوئی اور مسائل حل نہیں کرسکتا ہے نہ کوئی کچھ دے سکتا ہے پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے آج تک گلگت بلتستان کو پاکستان کا اہم خطہ قرار دیا ۔

سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان سعدیہ دانش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ الرحمن جو زبان استعمال کررہے ہیں یہ وزیراعلیٰ کے عہدے کی تذلیل ہے یہ کوئی پارلیمانی زبان نہیں ہے یہ بازاری زبان استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حفیظ الرحمن ہیومن ٹریفکنگ سیکنڈل سامنے آنے کے بعد دباو کا شکار ہوگئے ہیں اور اس کو چھپانے کے لئے غیر پارلیمانی زبان استعمال کررہے ہیں ۔سعدیہ دانش نے کہا بھٹو ایک نظریہ کانام ہے اور انہوں نے دنیا میں پاکستان کو بالخصوص اور عالم اسلام کے رہنماوں کو جمع کرکے ایک اہم پیغام دیا تھا جس کی وجہ سے انہیں تختہ دار پر لٹکایا گیا ۔

اس موقع پرضلع غذر کے صدر ایوب شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ حکومت ضلع غذر میں دہشتگردی پھلانا چاہتی ہے اور دہشتگردوں کو سپورٹ کرکے علاقہ میں بدامنی پھلانے کے درپے ہے جس کے خلاف غذر کا ہر بچہ تیا ہے۔

تقریب سے سابق مشیر وزیراعلیٰ اقبال رسول ،حسن پاشا ودیگر نے بھی خطاب کی ۔ تقریب کے اختتام پر شہید عوام ذولفقار علی بھٹو کی سالگرہ کے کیک بھی کاٹے گئے۔ اس تقریب میں پیپلزپارٹی کے ضلعی تنظموں کے رہنماوں کارکنوں کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button