چترال

سوات میں چترالی خاتون کے قتل ملوث افراد کو پھانسی دی جائے۔صلاح الدین طوفان

چترال(بشیر حسین آزاد) دروش کے سماجی اور سیاسی شخصیت صلاح الدین طوفان نے ایک اخباری بیان میں سوات میں قتل ہونے والی بیٹی کے واقعے پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُرغوچ سے تعلق رکھنے والی دختر مفتاح الدین12سال کی عمر میں سوات میں بیاہی گئی تھی اور بعد میں گھریلو ناچاقی کی وجہ سے گھروالوں نے تشدد کرکے اُنہیں قتل کردیا ۔گذشتہ تین مہینوں میں یہ چوتھا واقعہ ہے کہ چترالی بیٹیوں کی لاشیں چترال بھیجی جارہی ہیں۔اُنہوں نے اہلیان دروش کی طرف سے اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قتل میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزادے کر پھانسی دی جائے تاکہ آئیندہ کیلئے دوسرے لوگ عبرت حاصل کریں اور چترال کے بھائیوں سے گذارش ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو دلالوں کے ذریعے بغیر تحقیق کے دوسرے اضلاع میں شادی کروانے سے گریز کریں۔اور چند ٹکوں کے خاطر بیٹیوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی کوشش نہ کریں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button