گلگت بلتستان

استور: سردیوں میں لوگ شہروں کا رخ کرتے، مردم شماری جون یاجولائی میں کرائی جائے

استور(سبخان سہیل) ضلع استور میں اس وقت گزوں کے حساب سے برف پڑی ہے۔ اس موسم میں مردم شماری کرنا ہمارے ساتھ ناانصافی ہے۔ لوگ شدید برف باری اور سردی سے بچنے کے لیے ملک کے دیگر شہروں میں ہیں۔ آدھی آبادی استور سے باہر ہے۔ اس موقعے پر مردم شماری کرنا مناسب نہیں ہے۔ امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان و سابق امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی مولانا عبدالسمیع۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ استور انتہائی پسماندہ ضلع ہے۔ استور کے بالائی علاقے سال کے چھہ ماہ برف کی لیپٹ میں رہتے ہیں۔ اس وقت استور کے بالائی علاقوں میں دس سے پندرہ فٹ برف ہے اور لوگ شدید برف باری اور سردی سے بچنےکے لیے ان چھ ماہ کے لیے اسلام آباد،کراچی،لاہور،پنڈی اور دیگر شہروں کا رخ کیا ہوا ہے۔ اس موقعے پر مردم شماری کرنے سے آدھی آبادی مردم شماری میں شمار نہیں ہوگی۔ مردم شماری کوئی ہر سال ہونے والی نہیں تو اس سال اگر رل گیے تو اگلے سال ہوگی۔ مردم شماری کیں سالوں بعد ہوتی ہے۔ اسی مردم شماری کے مطابق ضلع میں سیٹیں اور ملازمات کا کوٹہ، گندم کا کوٹہ اور بجٹ دیا جاتا ہے۔ اس لیے مردم شماری میں کسی قسم کی کوتاہی کیے بغیر مناسب وقت پر کرنے کی ضرورت ہے۔ پوری گلگت بلتستان میں مردم شماری کے لیے جون ،جولائی کا موسم بہتر ہے لہذا مردم شماری جون جولائی میں کرائی جایے۔ اگر مردم شماری اس سیزن میں کرنا ہے تو جو لوگ سردیوں کا وقت گزارنے دیگر شہروں میں گئے ہوے ہیں ان تمام کو بھی اس مردم شماری میں شامل کیا جائے تاکہ استور کی آبادی کا اصل تناسب کا پتا چل سکے اور کسی بھی قسم کی ذیادتی نہ ہو۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button