ماحول

چترال میں قدرتی آفات سے متعلق نئے منصوبے کا تعارفی پروگرام منعقد

چترال (محکم الدین ) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے کہ چترال کی تعمیرو ترقی ہمارے لئے جتنا اہم ہے چترال کو آفات سے بچانا اُس سے کہیں اہمیت کی حامل ہیں ۔ اس لئے بحیثیت مسلمان روحانی طور پر اور بطور انسان مادی اسباب اور قدرتی وسائل کو ایک جامع حکمت عملی کے تحت کام میں لا کر آفات کے نقصانات میں کمی لانے کی کوششیں کرنی چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز مقامی ہوٹل میں ڈیزاسٹر رسک گورننس پراجیکٹ چترال کے تعارفی ورکشاپ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا جو ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ، جاد فاؤنڈیشن اور بارسلونا گورنمنٹ کے اشتراک سے بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے ۔ ڈسٹرکٹ فنانس آفیسر نورالامین مہمان خصوصی تھے ۔ ورکشاپ میں مختلف سرکاری اداروں کے آفیسران ، ، ڈسٹرکٹ ، تحصیل اور ویلچ کونسل کے ناظمین و ممبران این جی اوز و سول سو سائٹی کے نمایندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

ضلع ناظم نے کہا کہ آیندہ پانچ سال چترال کیلئے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں ۔ کیونکہ اس عرصے میں چترال میں بڑے پیمانے پر بجلی کے منصوبے ، نیشنل ہائی وے کی شاہراہیں بننے کے بعد زندگی میں غیر معمولی تبدیلی کے امکانات ہیں ۔ سیاحت کو فروغ دینے اور دیگر قدرتی وسائل سے استفادہ کرنے کے مواقع سامنے آئیں گے اور یہ وہ وسائل ہیں ۔ جنہیں ہمارے آباء اجداد نے مشکلات سہہ کر ہمارے حوالے کیا ہے ۔ جن کے ثمرات سمیٹنے کی ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے ۔ مغفرت شاہ نے کہا کہ قدرتی آفات نے چترال کا حلیہ بگاڑ کے رکھ دیا ہے اور چترال کے وہ تاریخی اور تفریحی مقامات جو سیاحوں اور مقامی لو گوں کی توجہ کا مرکز تھے ۔ آج سیلاب اور زلزلے کی وجہ سے اپنی خوبصورتی مکمل طور پر کھو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باہم مل جُل کر سوچنا چاہیے ۔ کہ کیسے سائنسی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں ۔کہ اُن کو اپنی اصل حالت میں دوبارہ لا سکیں اور ہمیں مزید سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اگر خود ان مشکلات سے نکلنے کی کو شش نہیں کریں گے ۔ تو کوئی دوسرا ہماری مدد نہیں کرے گا ۔ مغفرت شاہ نے کہا کہ چترال کی ترقی کیلئے پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ کے تحت بھی بہت بڑے پیمانے پر منصوبوں کا آغاز ہونے والا ہے ۔ جو کہ دس سالہ پروگرام ہے ۔ اس سے چترال کے بہت سے مسائل حل کئے جائیں گے ۔

پروگرام آفیسر فریدہ سلطانہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور ورکشاپ کے مقاصد بیان کئے ۔ جبکہ پروگرام کو آرڈنیٹر شکیلہ نے پراجیکٹ کا تفصیلی خاکہ پیش کیا ۔ اور تمام امور پر تفصیل سے پریزنٹیشن دی ۔

جبکہ چیف ایگزیکٹیو سید حریر شاہ نے اس موقع پر شرکاء کی طرف سے اُ ٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ نیا پروگرام نہیں ہے ۔ بلکہ یہ اُن اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ایک بہتر سٹریٹجی کے تحت کام کرنے پر یقین رکھتی ہے ۔ جو پہلے سے ہی قدرتی آفات کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے سلسلے میں کام کرتے آئے ہیں ۔ ہمیں باہمی اشتراک سے کارکردگی بہتر بنانے اور ڈوپلیکیشن سے بچنے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کی ایک خاص خوبی یہ ہے ۔ کہ اسے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی سپورٹ حاصل ہےاور ایک فعال مانٹیرنگ سسٹم کے تحت ڈیزاسٹر سے متعلق تمام اُمور اور منصوبوں کا جائزہ لیا جاتا رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ پراجیکٹ آیندہ چار سالہ پروگرام کا نقطہ آغاز ہے ۔ جس کا انحصارموجودہ پراجیکٹ کی کارکردگی پر ہے ۔

مہمان خصوصی نور الا مین نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ موجودہ پراجیکٹ کے ذریعے پہلے سے کام کرنے والے اداروں کو ایک پلیٹ فارم میں لانے میں مدد ملے گی جس سے بہتر نتائج نکلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ناظم ایک وسیع وژن رکھتے ہیں ۔ اور اُنہوں نے اس حوالے سے جو کوشش کی ہے ۔ وہ داد و تحسین کی مستحق ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button