Uncategorized

چترال میں معمر شخص کا پولیس اہلکار کے ہاتھوں قتل ہونے کا انکشاف

چترال(تجزیاتی رپورٹ: کریم اللہ) دروش میں گزشتہ دنوں پولیس کانسٹیبل کے ہاتھوں مبینہ طور پر ایک معمر غریب شخص کا قتل ہوا۔ لیکن، تاحال اس پولیس اہلکار کے خلاف کسی قسم کی کوئی قانونی کاروائی نہیں ہوسکی ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ پولیس دروش کے باثر افراد کو خاموش کرکے اس سارے معاملے کو  دفنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹروں پر بھی اثر ورسوخ ڈال کر پوسٹ ماٹم کا رخ تبدیل کرنے کی بھر پور کوشش کی گئی تاکہ اس رپورٹ سے اس غریب شخص کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

غیر سیاسی سمجھے جانے والی پولیس نے ڈاکٹروں کے ذریعے اس شخص کا پوسٹ ماٹم کیا اور اس کے قتل کو مبینہ طور پر طبی موت ظاہر کرکے سارے معاملے کو دبا دیا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ رات کی تاریکی میں چالیس سے زائد پولیس اہلکاروں کے سخت پہرے میں اس شخص کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ اگر اس شخص کو طبی موت واقع ہوئی تھی تو پھر  اتنے سخت پہرے میں اس  نعش کو دفن کرنے کی ضرورت کیا تھی.ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پولیس اس شخص کی شناختی کارڈ سمیت شناخت کے سارے ثبوت اپنے قبضے میں لے کر چھپا دئیے ہیں ۔

اس ساری صورتحال کا تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ مقامی پولیس انتظامیہ اور ضلعی پولیس انتظامیہ علاقے کے بااثر افراد سے رابطہ کر کے اس سارے معاملے کو دبانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ کیا یہ خیبر پختونخواہ کی غیر سیاسی پولیس ہے جو اپنے ایک اہلکار کو بچانے کے لئے قتل کو طبی موت ظاہر کررہی ہے؟

اس واقعے نے خیبر پختونخواہ بالخصوص چترال پولیس کے کردار کو داغدار بنا دیا ہے۔ سماجی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ اس معمر غریب شخص کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار کے خلاف جلد ازجلد قانونی کاروائی کرکے چترال پولیس قانون کی رکھوائی کا عملی مظاہرہ کریں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button