تعلیم

ایف پی ایس سی کے تحت استانیوں کی اسامیوں پر ٹیسٹ کے دوران "جوابی کاپیاں کم پڑنے” کا انکشاف

گلگت: ایف پی ایس سی کے تحت F4 102/2017 ٹی جی ٹی فیمیل کی پوسٹس کیلئے ہونیوالے ٹیسٹ میں بد نظمی،شریک امیدواروں کیلئے جوابی کاپیاں کم پڑ گئیں ،ایک ہی سیریل نمبر کی جوابی کاپی کی فوٹو کاپیاں تھمادی گئیں،ٹیسٹ دو شفٹوں میں لیا گیا،امیدواروں کا احتجاج ،

تفصیلات کے مطابق گلگت میں ایف پی ایس سی کے تحت F4 102/2017 ٹی جی ٹی فیمیل کی پوسٹ پر ہونیوالے ٹیسٹ کے لئے قائم گورنمنٹ بوائز ہائی سکول بسین (جاگیر)میں ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کیلئے جوابی کاپیاں کم پڑ گئیں جس پر ایک ہی جوابی کاپی کی فوٹوکاپیاں بنا کر امیدواروں میں ایک ہی سیریل نمبر کی کاپیاں تقسیم کی گئیں جب کہ ایف پی ایس سی رول کے مطابق امیدواروں کی تعداد کے حساب سے مکمل کاپیاں متعلقہ سنٹروں کو ارسال کی جاتی ہیں اور وصول کرنے والا مقررہ وقت سے پہلے کاپیاں سنٹروں کو روانہ نہیں کرتا ہے اور جب کاپیاں سنٹروں میں پہنچ جاتی ہیں تو باقاعدہ کاپیوں کی گنتی ہوتی ہے اور کم پڑنے کی صورت میں کاپیاں تقسیم نہیں ہوتی ہیں جبکہ گلگت میں قائم سنٹر میں کاپیاں کم ہونے کے باوجود تقسیم ہوئی۔

ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹیسٹ دو شفٹوں میں لیا گیا ہے،مقررہ وقت سے لیٹ آنے والے امیدواروں سے بعد میں ٹیسٹ لیا گیا جس کی وجہ سے بعد میں ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کے وارے نیارے ہوگئے ،پہلی شفٹ میں ٹیسٹ دینے والو ں سے دوسری شفٹ کے امیدواروں کو کافی معلومات أیسر آئیں ،ٹیسٹ کے دوران ہونے والی اس بدترین بد نظمی کے خلاف امیدواروں نے احتجاج بھی کیا اور کہا کہ ایف پی ایس کی جانب سے ایسی غلطی نہیں ہوسکتی کیونکہ ادارہ امیدواروں کی تعداد کے حساب سے کاپیاں ارسال کرتا ہے لیکن کاپیاں کم پڑنے کے پیچھے کونسا راز پنہا ہے ،امیدواروں کا مزید کہنا تھا دیر سے آنے والوں سے بعد میں ٹیسٹ لیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ سوالنامہ سے پہلے سے ہی آگاہ ہوچکے تھے جو کہ پہلے ٹیسٹ دینے والوں کیساتھ سراسر زیادتی ہے ،علاوہ ازیں جو کاپیاں کم پڑ گئیں ہیں ان کے پہلے ہی من پسند امیدواروں میں تقسیم ہونے کا خد شہ ہے لہٰذا ہمارا ایف پی ایس سی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس ٹیسٹ کو منسوخ کیا جائے اور دوبارہ شفاف انداز میں ٹیسٹ کا انعقاد کرایا

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button