عوامی مسائل

چترال ٹاون میں بجلی کی صورت حال بہتر ہونے تک احتجاجی تحریک جاری رہے گا، صدرپاؤر کمیٹی کا اعلان

چترال (بشیر حسین آزاد)ایس آر ایس پی دومیگاواٹ بجلی گھر سے چترال ٹاون کو بجلی کی فراہمی کے سلسلے میں پاؤر کمیٹی چترال کے طرف سے دی گئی ڈیڈلائین کے ختم ہونے کے بعد احتجاجی تحریک کے سلسلے میں دوسرا کارنر میٹنگ ہفتہ کے سہ پہر جغور کے بے روزگار چوک میں زیر صدارت صدر پاؤر کمیٹی خان حیات اللہ خان منعقدہ ہوا۔جو کہ بعد ایک جلسے کی شکل اختیار کیا۔جلسے میں جغور اور بکر آباد سے سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاؤر کمیٹی کے صدر خان حیات اللہ خان نے کہا کہ پاؤر کمیٹی کی چھ سالوں سے جاری مسلسل کوششوں کا نتیجہ ایس آر ایس پی دومیگاواٹ بجلی گھر اب تیار ہوچکا ہے جس کے لئے ہم ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک کے شکرگزار ہے ۔اب جبکہ بجلی گھر تیار ہوچکا ہے مگر اس کو سیاست کے نذر کرکے چترال ٹاون کے لوگوں کو اس بجلی گھر کی بجلی سے محروم رکھا جارہا ہے جس کے لئے پاؤر کمیٹی نے ایس آر ایس پی اورچترال کے انتظامیہ کے ساتھ بار بار میٹنگ کی مگر کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ انتظامیہ چترال ٹاون کو درپیش مسائل کو سلجھانے کے بجائے الجھانے کے درپے ہیں۔بار بار شیڈول مرتب کرنے کے باوجود بجلی کی تقسیم میں کوتاہی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔اور انتظامیہ جان بوجھ کر ٹاون کے لوگوں کو سڑکوں پر نکل آنے پر مجبورکررہی ہے کیونکہ راغ،کجو،کوغذی اور برغوزی میں غیر قانونی طورپر بجلی کا استعمال کرنے والوں کی نشاندہی کرنے کے باوجود اے سی چترال اُن کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ ٹاون کے لوگوں کو ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت گھروں سے باہر نکال کرسڑکوں پر لایا جارہا ہے۔

اُنہوں نے کہا جیل بھرومہم کا آغاز شروع کیا جائیگا اور چترال ٹاون کے مرد وخواتین سڑکوں پر نکل آئینگے جسے روکنا چترال انتظامیہ کی بس سے باہر ہوگی۔اُنہوں نے چترال ٹاون کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سازشی لوگ چترال ٹاون کے لوگوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کررہے ہیں اُن کی سازش کو ناکام بنانے کے لئے ضروری ے آپس میں متحد ہواجائے۔خان حیات اللہ خان نے کہا مستقبل قریب میں چترال ٹاون کے لوگوں کے جائدادوں اور کاروبار پر دوسرے علاقوں کے لوگ قابض ہونے کی کوشش کرینگے جنہیں آپس میں متحد ہوکر ناکام بنایا جاسکتا ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ایس آر ایس پی دعویٰ کرتی ہے بجلی گھر سے 1.8میگاواٹ بجلی کی اگر فراہمی ہورہی ہے تو وہ بجلی کہاں جارہی ہے؟اور بار بار کیوں ٹریپ ہورہی۔اگر1.8میگاوات بجلی چترال ٹاون کو دی جائے تو آسانی سے چترال ٹاون کو دو حصوں میں تقسیم کرکے بجلی فراہم کی جاسکتی ہے مگر ایسا جان بوجھ کرنہیں کیا جارہا۔ واپڈا حکام اپنا قبلہ درست کرے اور بجلی کی تقسیم میں کوتاہی سے کام نہ لیا جائے اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ٹاون کے لوگ واپڈا کے دفتر کے سامنے دھرنا دینگے اور واپڈا کے دفتر کو تالہ لگائینگے۔اُنہوں نے کہا کہ بجلی کی صورت حال بہتر نہ ہونے کی صورت میں یہ احتجاج سلسلہ جاری رہے گا اور دنین،ژانگ بازار اور گولدور وغیرہ میں کارنر میٹنگ کے بعد پھر واپڈا دفتر کے سامنے دھرنا اور ایک بڑا جلسہ ہوگا۔

جلسے سے پاؤر کمیٹی کے سینئر نائب صدر محمد کوثر ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا اور پاؤر کمیٹی کی طرف سے چترال ٹاون کے لئے بجلی گھر کے سلسلے میں جدوجہد کے بارے تفصیل سے بتایا۔اُنہوں نے چترال ٹاون کے لوگوں کے طرف سے شہزادہ مسعود الملک کاشکریہ ادا کیا۔اور سوشل میڈیا پر پاؤر کمیٹی کے خلاف تنقید منفی پروپیگنڈوں کی شدید الفاظ میں مذمت کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ایس آر ایس پی دومیگاواٹ بجلی گھر صرف اور صرف چترال ٹاون کے لئے بنایا گیا ہے مگر بجلی سے مستفید ٹاون سے باہر کے لوگ ہورہے ہیں۔اور اب اے سی چترال اور ڈسٹرکٹ ناظم کی طرف سے علاقہ کوہ کو صبح سے دوپہر تک بجلی دینے کی باتیں ہورہی ہے۔جوکہ چترال ٹاون کے لوگوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔اُنہوں نے زور دیکر کہا کہ پہلے ٹاون کے لوگوں کو بجلی کی فراہمی یقینی بنایا جایا بعد میں دوسرے علاقوں کو بجلی دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button