کالمز

"ڈائمنڈ جوبلی مبارک”

تحریر: الواعظ نزار فرما ن علی

” اے لوگو ! تم اپنے پرودگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک روح (جان) سے پیدا کیا اور اسی (کی جنس) سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور ان دونوں سے بہت سے مر د اور عورتیں پھیلادیں ۔ اور اس اللہ تعالیٰ سے ڈرو جس کے واسطے سے تم آپس میں سوال کرتے ہو اور قطع رحمی سے بچو بے شک اللہ تعالیٰ تم پر نگران ہے۔” (القرآن) خداوندِ بزرگ و برتر کے فضل و کرم سے آج دنیا بھر میں شیعہ امامی اسماعیلی مسلمان اپنے پیارے آقا سرکار نور مولانا شاہ کریم الحسینی حاضر امام کا ساٹھواں جشن امامت انتہائی عقیدت و محبت ، ملی اُخوت و بھائی چارہ اور جذبہ ایثار و شکر گزاری سے منا رہے ہیں ۔ آپ کی تخت نشینی امامت کے ساٹھویں سالگرہ یعنی ڈائمنڈ جوبلی کے پُر مسرت اور ایمان افروز موقع پر آ پ سب کو دل کی اتھاہ گہرائی سے مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔ جوبلی ایک ایسا جشن / یادگاری تہوار ہے جوکسی شخصیت ، ادارے یا تنظیم کی کامیابی کے 25 ،50 یا 60 سال کے بعدمنایا جاتا ہے ۔اگرترقی کا سفر 25سال تک جا پہنچے تو جشن سیمین (سلور جوبلی) اور اس سے آگے بڑھ کر 50 سال ہوں تو جشن زریں (گولڈن جوبلی) ، پھر اگر یہی سلسلہ تواتر سے آگے بڑھ کر ساٹھ سال گزریں تو جشن جواہر (ڈائمنڈ جوبلی ) کہلاتا ہے ۔

موسم شکر ہے تجدید وفاکا دن ہے ، ذات باری کے لیے حمد وثنا کا دن ہے۔ (الواعظ فداعلی ایثارؔ )

الحمد اللہ ،امام کی خواہش اور کونسلات کی ہدایات کے مطابق ڈائمنڈ جوبلی کی روحانی ، علمی ، اور عرفانی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز انشااللہ آج سے ہوا چاہتا ہے ۔ دنیا بھر کے جماعت خانوں میں فجر کی صلوٰۃ کے بعد ایک مختصر ، سادہ مگر پُر وقار تقریب منعقد ہوگی جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوتا ہے نعت و قصیدہ شریف کے بعد پرچم کشائی ، نشید الامامہ پیش کیے جانے کے ساتھ والنٹئیرز ، سکاوٹس ، گائیڈز اور تمام خدمت گار خدا کو حاضر و ناظر مانتے ہوئے عہد کرتے ہیں کہ وہ آخری دم تک دین اسلام ، امام اور وطن عزیز کی تن ، من ، دھن اور بہترین صلاحیت کے مطابق خدمت سرانجام دیں گے۔ اس روح پرور تقریب کی خاص بات حاضرین مجلس کا ایک دل ہوکر امن عالم ، مسلم اُمہ کی زندگی کے ہر میدان میں کامرانی اور مملکت خداداد کی سلامتی اور فتح مندی ، اہل وطن کی ترقی ، آبادی اور خوشحالی کے لیے رب العالمین کے حضور دعاگزاری کرتے ہیں ۔ حسب روایت شام کا پروگرام جماعت خانہ میں فرائض و عبادات کی ادائیگی کے فوراً بعد درود و سلام ، خصوصی تسبیحات اور دعاؤں کی روح پرور مجلس بپا ہوتی ہے جس میں حاضر امام کے ارشادات ، وعظ و نصیحت ، ملک و ملت اور ساری انسانیت کے لیے رقت آمیز دعاؤں کے ہدیہ کے بعد امام کے ڈائمنڈ جوبلی مرکزی تقریب کا تازہ ترین اپ ڈیٹ دیا جائے گا ۔ پروگرام کا اختتام رب کریم کے حضور احساس نیازمندی و شکر گزار ی کے ساتھ ہوتا ہے ۔ قارئین کرام ! 11 جولائی 1957 ؁ء کو جب حاضر امام شیعہ امامی اسماعیلی مسلمانوں کے اُنچاسویں امام کی حیثیت سے مسند امامت پر جلوہ افروز ہوئے آ پ نے اپنی پوری توجہ ، تمام ارادے اور عزائم اپنے روحانی بچوں ، ملت اور انسانیت کے دنیوی بہبود اور روحانی ترقی کے لیے وقف کردی۔ آپ کی مثالی ، قائدانہ زندگی کا ایک ایک قیمتی ساعت / لمحہ ،معاشرے کی اصلاح ، بھلائی اور خوشحالی کے کارہائے زرین سے منور ہے۔ آپ نے اپنی زندگی کے عظیم مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے لیے AKDN اداروں کا ایک عظیم نیٹ ورک قائم کیا ۔ معاشرتی فلاح و بہبود اور خدمت خلق کی ایک روشن علامت” AKDN ” ایک نجی / پرائیوٹ ، غیر منافع بخش ادارہ ہے جس کامقصدمعاشرے کے افراد کی مساوی طور پر معیار زندگی بہتر بنانا اور انہیں روزمرہ مسائل زندگی سے نمٹنے اور آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنا ہے ۔ یہ ادارے دنیا کے مختلف براعظموں بالخصوص افریقہ ، وسطی ایشیا ، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے چالیس سے زیادہ ممالک میں اپنی شاندار سروسز دے رہے ہیں ۔ جیسے AKF ، AKU ،AKESP ، AKHSP ،AKPBS ، AKFED ،AKRSP ، فوکس ہیومینٹرین اسسٹنس پروگرام ،AKTC ،Award for Architecture ، اور مفاد عامہ کے متعدد ادارے جودن رات اپنی بہترین خدمات پیش کر رہے ہیں ۔ جیسا کہ آپ کو علم ہے کہ یہ ادارے غیر فرقہ ورانہ ہیں جو نسل ، صنف ، ذات و علاقائی قیود سے بالاتر اخلاقی بنیادوں پر مدد اور رہنمائی کرتے ہیں ۔ سوسائٹی کے وہ تمام افراد جو سماجی ، معاشرتی وطبقاتی کشمکش ، معاشی ناہمواری ، قدرتی آفات اور جنگ کی تباہ کاریوں سے متاثرہ لوگوں کی امداد ، انکی بحالی اور زندگی کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات شامل ہیں ۔اس کی بہترین مثال دی آغاخان ایجنسی فار مائیکرو فائنیس کی ہے جس کے جامع اور ٹھوس پروگراموں نے جنوبی ایشیا میں مزدوروں کو نسل در نسل چلنے والے قرضوں کے بوجھ سے آزاد کرانے میں موثر کردار ادا کیا ، مائیکرو فائنیس کے قرضوں نے دیہی کاشت کاروں کو اہم فصلوں کی پیداوار بڑھانے اور کاروباری افراد کو سبزیوں ، پھلوں کی پروسسِنگ کے کارخانے ، آلات و ظروف اور دواسازی کے دکانیں ، پرچون اور بیکریوں کے قیام میں بھی مدد دی جس کی بدولت آج ہزاروں خاندان خود کفیل ہوگئے ۔ بلا شبہ AKDN کے کامیاب منصوبوں نے افراد کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں برپا کی ہیں ۔ قارئین کرام ! معاشرے سے جہالت و غفلت کے اندھیرے مٹانے اور علم و حکمت اور صلاحیت و اہلیت پسندی کے دیے روشن کرنے میں دی آغاخان ایجوکیشن سروس کی کاوشیں سب پر عیاں ہیں۔اس حوالے سے اے کے ای ایس(AKES) کا علامتی نشان کتاب کا کھلی شکل میں ہونا پُر حکمت ہے ۔ کتاب کے دونوں اطراف میں اقراء (پڑھ ) تحریر ہے جو کہ اللہ تعالیٰ کی پہلی وحی کی صورت میں ہمارے پیارے رسول ﷺ پر نازل کیا گیا سبحان اللہ ۔ فرمان الٰہی کو عظیم عبادت سمجھتے ہوئے AKES کے تقریباً 400 سے زائد سکولز اور جدید تعلیمی پروگرام ، پری سکول ، پرائمری ، سکینڈری اور اعلیٰ ثانوی اداروں میں 80 ہزار سے زائد طلبہ کو پاکستان ، بنگلہ دیش ، بھارت ، کینیا ، یوگینڈا ، تنزانیہ ، موزنبیق ، مڈ غاسکر ، تاجکستان ، کرغیزستان میں معیاری تعلیم فراہم کر رہی ہے ۔ شمع علم سے قلوب اذہان کو تابان کرنے کے لیے حاضر امام نے 2000 ؁ء میں ایک ایسے انقلابی پروگرام کا آغاز کیا جس کے ذریعے بین الاقوامی معیار کے سکولز تعمیر کئے گئے جسے آغا خان اکیڈمیز کہتے ہیں یہاں پر نوجوان مر د اور خواتین کو پرائمری سے اعلیٰ سطح تک بین الاقوامی معیارکی تعلیم حاصل کرسکیں گے ۔سال 2003 ؁ء اور 2013 ؁ء کے دوران مختلف ممالک میں تین اکیڈمیز قائم کی گئی جو اپنے مشن کا آغاز کرچکی ہیں ان اداروں میں I.B int,Bacularate کی تعلیمات بھی دی جاتی ہیں ۔ مستقبل میں اکیڈمی کا یہ جال چودہ ممالک میں اٹھارہ آغاخان اکیڈمیز تک وسعت اختیار کرے گا ۔ جہاں تقریباً ہزار وں طالب علم، علم کے خزانے سے مالامال اور تقریباً 16 ہزار طالب علم ہر سال گریجویٹ ہوسکیں گے.

انشااللہ ۔ اس کا مقصد مشرقی (مسلم دنیا) ٹیلنٹ کو تقویت دے کر ایک مضبوط تھینک ٹینک تیار کرنا تاکہ مغرب کی محتاجی سے نکل اپنے اسلاف کی طرح علم پرور بن جائیں ۔ آمین، تعلیم اور صحت کے شعبے میں ایک عظیم قدم آغا خان یونیورسٹی اینڈ ہاسپٹل، آغاخان یونیورسٹی پاکستان کی پہلی نجی / پرائیوٹ یونیورسٹی ہے جس کا قیام 1985ء میں کراچی میں عمل میں آیا۔آغاخان یونیورسٹی کے میڈیکل پروگرام سے اب تک ہزاروں مرد اور خواتین گریجویٹ ہو چکے ہیں اور خد ا کی مہربانی سے سالانہ لاکھوں مریض صحت یاب ہوکر خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔وطن عزیز سے امام کی بے پناہ محبت اور ہمدردی کا منہ بولتا ثبوت AKDN کا میگا پراجیکٹ (AKU) کا تحفہ پاکستان کو عنایت کرنا ہے۔تعلیم اور صحت کے شعبے میں ایشیا کا منفرد ، غیر معمولی نوعیت کا بڑا ادارہ جوبیک وقت تدریس،تحقیق اور علاج معالجے کی سہولتیں بین الاقوامی معیار کے مطابق فراہم کر رہا ہے۔اے کے یو، وسیع حفظان صحت اور جدید طبی تعلیم میں بے مثال ہے۔مزید برآں اے کے یو ایگزامینشن بورڈ، اے کے یو آئی ایس ایم سی (مسلم تہذیب و ثقافت میں بین الاقوامی ڈگری پروگرام)، اے کے یو آئی ای ڈی ، ایم ایڈ،ایم فل،پی ایچ ڈی اینڈ ڈپلومہ پروگرامز شامل ہیں۔اس کا نمائندہ شاخ پی ڈی سی این گلگت بلتستان کی تعلیمی ترقی میں مضبوط کردار ہے۔پامیر کے پہاڑوں کے دامن میں واقع چراغ علم و دانش فروزاں کئے،یونیورسٹی آف سنٹرل ایشیا (UCA) سن2000 سے مختلف تعلیمی پروگرامز چلا رہا ہے۔

بیشک دین اور دنیا جزوِ لا ینفک ہیں یہ ایک دوسرے سے اس طرح منسلک ہیں جیسے جسم و روح ، جی ہاں تیزی سے بدلتی ہوئی عصری دنیا میں دنیوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی صحیح تفہیم و فروغ ، اسلامی اصولات و روایات اور ثقافت پر تحقیق ، مسلم فکرو فلسفہ اور عقلی علوم کا تدریجی ارتقاء اور اس کے دوسرے اقوام پر اثرات کا جائزہ،اسلام کے متعلق دقیانوسی خیالات کو ٹھوس دلائل و براہین کے ذریعے اصلاحی کاوش اور دینی تعلیم کو نئے دور سے ہم آہنگ کرنے کے لئے حاضر امام نے دی انسٹیٹوٹ آف اسماعیلی اسٹڈیز لندن کا قیام عمل میں لایا،جدید تحقیق کی غرض سے اس ادارے میں ایک عظیم الشان لائبریری قائم کی گئی ہے اس علمی گلشن میں مشرق و مغرب کے قدیم وجدید علوم مثلاً تاریخ،فلسفہ،تصوف، علم کلام اور اسلامی مذہبی ورثے کا گراں بہا خزانہ موجود ہے۔کتب خانے کے مجموعے میں تقریباً تیس ہزار اشیاء بشمول چھپا ہو ا مواد ،دقلمی کتب اور سمعی و بصری مواد شامل ہیں۔آئی آئی ایس کے اساتذہ وقتافوقتاً مشہور انسائیکلوپیڈیا اور دیگر علمی روزناموں میں اپنے ذوق اور مہارت کے تحت لکھتے ہیں۔اس ادارے کے ذمے تحقیق،تصنیف،تالیف و ترجمہ کے علاوہ سیمنار،کانفرنس ،مذاکرے اور تقاریر کا انعقاد کرنا ہے۔جیسا کہ سن دو ہزار تین میں انٹرنیشنل قرآن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں قرانیات سے فیض حاصل کرنے،مطالعات قرآن کے دائرے کو وسیع کرنے،قرآن پاک کی گوناگوں تشریحات کو اسلام کی وسیع تر سمجھ میں مدد حاصل کرنے کے حوالے سے سنجیدہ او رمربوط قدم تھا۔سبحان اللہ۔IIS کا گریجویٹ سٹڈیز پروگرامز،STEP پروگرام،مختلف Vector پروگرام اور مذہبی سکولوں میں پڑھائے جانے والا بین الاقوامی تعلیم نصاب بھی اسی ادارے کی محنت کا نتیجہ ہے۔ اگر ہم مولانا حاضر امام کی شاندار امامت کے60 سالوں پر ایک نظر دوڈائیں تو یقیناہمیں آپ کی مسلسل رہنمائی،انتھک کوششوں،ایثار و قربانی اورشفقت بھری دعا و برکات اور نیک خواہشات نے بہت کچھ عطا کیا ہے۔بلاشبہ آپ کی روحانی قیادت نے معیار زندگی کے تصورات کو حقیقت کا روپ دے دیا۔مشاورت پر مبنی فیصلوں نے حالات کے دھارے کو نیا روخ دے دیا،اپنی لدنی بصیرت سے مشرق و مغرب کے بیج خلیج کو گھٹادیا،اپنے وعدوں اور دعوؤں کوخدمت خلق کے بلند معیاروں پر ثابت کر دکھایا۔آپ نے ہمیشہ دکھی انسانیت اور مسلم دنیا کی ترجمانی کا حق بتائید الٰہی کماحقہ ،شاندار طریقے سے نبھا رہے ہیں۔ماشااللہ۔آخر میں اللہ رب العزت کے حضور عاجزانہ دعا ہے کہ پاکستان ،اہل وطن ،امت مسلمہ اور عالم انسانیت کی تمام مشکلیں آسان فرمائے،امن ،سلامتی اور خوشحالی عطا فرمائے،آمین یارب العالمین۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button