اہم ترین

نفرت آمیز مضمون کی اشاعت کے خلاف گھانچھے میں ہزاروں افراد کا شدید احتجاجی مظاہرہ

گانچھے ( محمد علی عالم )روزنامہ امت اخبار کراچی میں 24 جون کو چھپنے والی مضمون میں نوربخشیی مسلک کے حوالے سے من گھڑت اور حقائق سے منافی مضمون شائع کرنے کے خلاف مسلک نوربخشیہ نے مرکزی نوربخشیہ یوتھ فیڈریشن پاکستان کے زیر اہتمام ضلعی ہیڈکوارٹر خپلو کے تمام جامع مساجد سے بعد نماز جمعہ احتجاجی ریلی نکالی گئی احتجاجی ریلی میں مسلک نوربخشیہ کے علماء کرام کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کیا ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڑ اور بینزز اٹھائے ہوئے تھے جن پر امت اخبار ، اور مضمون لکھنے والے کے خلاف اور سید محمد نوربخش کے حق میں نعرئے درج تھے۔

یہ احتجاجی ریلی مین بازار خپلو پہنچ کے احتجاجی جلسے کی شکل میں تبدیل ہوگئی۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ جماعت خانقاہ معلیٰ خپلو سید حمایت حسین ، امام جمعہ جماعت باقرپی گوند مولانہ محسن علی اور خطیب جامع مسجد چقچن عبد السلام اور این وائی ایف پاکستان کے جنرل سیکرٹری محمد علی نے کہا کہ روزنامہ امت کراچی میں نوربخشیہ مسلک کے خلاف حقیقت کے منافی اور من گھڑت مضمون شائع کیا گیا جس کی ہم پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اخبار نے بلا تحقیق و تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلک نوربخشیہ کو باطن قرار دے کر لاکھوں مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔

مقررین نے کہا کہ اخبار نے انتہائی غیر ذمہ داری مظاہرہ کرتے ہوئے سید محمد نوربخش جونپوری جس کا تعلق ہندوستان سے ہے اور جن کا مسلک نوربخشیہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کو مسلک صوفیہ نوربخشیہ کے ساتھ جوڑ کر نوربخشیہ فرقے کو بدنام کرنے کی سازش کی ہے۔ سید محمد نوربخشہ جونپوری کا تعلق ہندوستان سے جبکہ سید محمد نوربخش قہستانی جس کے تعلیمات پر عمل پیرا ہیں ان کا تعلق ایران سے ہیں۔  روزنامہ امت نے دونوں کی تعلیمات کو خلط ملط کر کے لوگوں کو پیش کیا ہے اور لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

مقررین نے کہا کہ اخبار مذکور کے ایڈیٹر اور مضمون نگار نے دہشت گردی کے اس پر فتن دور میں فرقہ وارت کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے اور اخبار نے مذہب صوفیہ نوربخشیہ کے مذہبی عقائد کو شدید مجروع کیا ہے۔

علماء نے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ متعلقہ اخبار کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور اخبار کو فی الفور بند کر کے اخبار کے ایڈیٹر اور مضمون نگار کو مذہبی منافرت پھیلانے اور امن و امان کو نقصان پہنچانے پر شیڈول فور میں ڈالا جائے۔

مقریرین نے کہا کہ سی پیک ایک اہم منصوبہ ہے جو گلگت بلتستان سے گزر رہا ہے۔ اس کو ناکام بنانے کے لئے سازشیں کی جا رہی ہیں۔ مسلک نوربخشیہ کے لوگ محب وطن ہیں۔ ہم سیاچن کے دامن میں رہ کر سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کی کل آبادی کا پچانوے فیصد نوربخشہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button