سیاحت

موسم سرما میں راما فیسٹیول منعقد کرنے کی وجہ سے شائقین اور سیاحوں کی تعداد انتہائی کم رہی

 راما (بیورو رپورٹ) استور راما فیسٹول صوبائی حکومت اور محکمہ سیاحت گلگت بلتستان کی عدم توجہ اور عدم دلچسپی کے باعث شائقین اور سیاحوں کے لیے ایک خواب بن گیا ہر سال اس فیسٹول کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سیاح راما کا رخ کرتے تھے۔ تاہم، اس سال اس فیسٹول کو گرمیوں کے موسم میں منانے کے بجائے سردی کے اس موسم میں منانے کے باعث سیاحوں کی آمد اور شائقین پولو کی تعداد بھی انتہائی کم نظر آئی ۔

راما فیسٹول کے حوالے سے صوبائی وزراء نے کہا تھا کہ ہم لوگوں سے بھیک مانگ کر فیسٹول نہیں کرواتے ہیں ہم لوگوں سے لینے والے نہیں ہم لوگوں کو دینے والے لوگ ہیں ۔ راما فیسٹول صوبائی حکومت اور محکمہ سیاحت گلگت بلتستان اپنے بجٹ سے منعقد کرارہی ہے۔

صوبائی حکومت کے وزرا کے اس بیان کے بعد ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آیا صوبائی حکومت کے بجٹ کے علاوہ ضلعی انتظامیہ نے استور کے مختلف بنکوں اور دیگر ادروں سے بھی لاکھوں روپے کی فنڈنگ کی ہے ۔

اس فنڈنگ کے حوالے سے ایک دن قبل مقامی صحافیوں نے صوبائی وزیر بلدیات فرمان علی خان سے جب سوال کیا تو انھوں نے دو ٹوک الفاظ میں اس بات کو مسترد کرتے ہوئے ثبوت مانگے تھے ۔ جن بینکوں سے فنڈنگ کی گئی ہے اس حوالے سے میڈیا کے پاس واضع ثبوت موجود بھی ہیں۔ صوبائی وزیر اب ایکشن لینے سے کیوں قاصر ہیں؟

اسی حوالے سے دو دن قبل صوبائی وزیر سیاحت فدا خان نے بھی یہ انٹریو دیا تھا کہ کوئی فنڈنگ نہیں کی جارہی ہے اگر کسی نے فنڈنگ کیا ہے تو غیر قانونی ہے ہم اس کا ایکشن لیں گے اور انکوائری کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا تھا۔جس کے بعد میڈیا سے رابطہ کرنے پر صوبائی وزیر سیاحت کو واضح ثبوت دینے کے باوجود ایکشن لینے کے بجائے راما آمد کے موقعے پر صحافیوں کو بتایا جو ایک دن قبل تک غیر قانونی ہے کہتا تھا ایک دن بعد کیسے قانونی بن گیااور بنکوں اور دیگر اداروں سے فنڈ لیا ہے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے۔

راما فیسٹول میں ناقص انتظامات کے باعث فیسٹول میں آنے والے سیاسی لوگوں اور راما فیسٹول میں آنے والے مہمانوں نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسٹیج میں بلا کر ہماری بے عزتی کی گئی ہے ۔ اگر راما فیسٹول کے انتظامات نہیں کرسکتے ہیں تو ہمیں بلانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ استور راما فیسٹول کے نام پر لوگوں سے بھتہ لیا جاتا ہے اگر صوبائی حکومت اور محکمہ ٹورزم اس فیسٹول کو منعقد کررہا ہے تو بنکوں اور دیگر ادروں سے پیسے لینے کی کیا ضرورت ہے اور پیسے لینے کے باوجود بھی انتظامات انتائی ناقص کرونہ انتظامیہ اور حکومت گلگت بلتستان پر سوالیہ نشان ہے۔ دوسری جانب راما فیسٹول کی تشہیر کے لیے مختص بجٹ بھی اندرون خانہ ہضم کرنے کا بھی پلان تیار کرتے ہوئے کسی بھی مقامی اخبار یا کسی ٹی وی چینل میں کوئی اشتہار تک نہیں چلایا گیا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button