Uncategorized

بھارت کی جانب سے ناکام فضائی ریہرسل

تحریر: فیض اللہ فراق

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی بھڑکوں کا سلسلہ جاری ہے اور اپنی سیاست کو موت سے بچانے کیلئے خطے کا امن تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے ۔ گزشتہ کچھ مہینوں سے بھارتی سرکار کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ کردار کا مظاہرہ کیا گیا اور پاکستان کے پرامن موقف کا غلط مطلب لیا گیا جو کہ افسوس ناک ہے ۔آج سے پہلے پاکستان نے ہر محاذ پر مذاکرات کے ذریعے دونوں ملکوں میں امن کی فضا قائم رکھنے کی سنجیدہ اقدامات اٹھایا ہے لیکن نریندر مودی خطے کے اربوں انسانوں کو صرف اپنی سیاست کئے آگ و خون میں دھکیلنا چاہتے ہیں جس کی واضح مثالیں جہاں مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں پر ظلم و بربریت کی انتہا ہے وہاں نام نہاد سرجیکل سٹرائیک اور پلوامہ جیسے ڈراموں کے ذریعے بدامنی کا جواز تلاش کیا جا رہا ہے ۔

گزشتہ روز تو لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے حدود میں دراندازی کرنے کی ناکام کوشش کی گئی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

بھارتی فضائیہ کی جانب سے اس دراندازی پر پاکستان نے نہ صرف بھر پور احتجاج کیا بلکہ پوری قوم ایک صفحے پر آگئی۔ پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتیں اس معاملے پر یک زبان ہوگئی اور بھارتی دراندازی کو ملک کی سالمیت پر حملہ قرار دیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ مظفر آباد کے علاقے میں بھارتی فضائیہ کی طرف سے 4 میل تک دراندازی کی گئی ہے جب کہ کسی بھی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک فضائیہ کی جانب سے بروقت کاروائی سے بھارتی فضائی عزائم ناکام ہوگئے ہیں اور بھارتی جہاز راہ فرار اختیار کر گئے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اس جارحیت اور دراندازی پر بھر پور ردعمل دے گا۔

انہوں نے کہا کہ چند لمحوں میں بھارتی طیارے فرار ہوگئے ہیں ہماری فضائیہ باصلاحیت ہے اور کسی بھی قسم کی چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ہم ایک ذمہ دار قوم اور ملک ہیں اب جو بھی ردعمل دیں گے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ دیں گے ۔ پاکستان کی دفاع ناقابل تسخیر ہے ۔ بھارتی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ پاکستانی حکومت اور فوج اس وقت ایک پچ پر ہے جبکہ پاکستان کی قوم اپنے تمام تر اختلافات کو بھلا کر متحد ہے ۔ عوام اپنی فوج سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں۔

خنجراب سے لیکر کراچی کے ساحل تک اب ایک ہی قومی بیانیہ تشکیل پایا ہے کہ بھارت کے تمام عزائم کو خاک میں ملا دیا جائے اور انہیں سبق سکھایا جائے تاکہ بھارت آئندہ اس طرح کی بزدلانہ کاروائی سے باز رہے ۔ بھارت کا یہ دعوہ کہ بالاکوٹ کے قریب دہشتگردوں کے کیمپ کو نشانہ بنایا گیا انتہائی جھوٹا اور بھونڈا ہے ۔ بالاکوٹ کے ایک ویران خالی علاقے میں بھارتی فضائیہ کی طرف سے 4 میل تک دراندازی کی گئی ہے جب کہ کسی بھی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے پاک فضائیہ کی جانب سے بروقت کاروائی سے بھارتی فضائی عزائم ناکام ہوگئے ہیں اور بھارتی جہاز راہ فرار اختیار کر گئے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اس جارحیت اور دراندازی پر بھر پور ردعمل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند لمحوں میں بھارتی طیارے فرار ہوگئے ہیں ہماری فضائیہ باصلاحیت ہے اور کسی بھی قسم کی چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ہم ایک ذمہ دار قوم اور ملک ہیں اب جو بھی ردعمل دیں گے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ دیں گے ۔ پاکستان کی دفاع ناقابل تسخیر ہے ۔ بھارتی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ پاکستانی حکومت اور فوج اس وقت ایک پچ پر ہے جبکہ پاکستان کی قوم اپنے تمام تر اختلافات کو بھلا کر متحد ہے ۔ عوام اپنی فوج سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں۔ خنجراب سے لیکر کراچی کے ساحل تک اب ایک ہی قومی بیانیہ تشکیل پایا ہے کہ بھارت کے تمام عزائم کو خاک میں ملا دیا جائے اور انہیں سبق سکھایا جائے تاکہ بھارت آئندہ اس طرح کی بزدلانہ کاروائی سے باز رہے ۔ بھارت کا یہ دعواہ کہ بالاکوٹ کے قریب دہشتگردوں کے کیمپ کو نشانہ بنایا گیا انتہائی جھوٹا اور بھونڈا ہے ۔ بالاکوٹ کے ایک ویران خالی علاقے کو نشانہ بنایا گیا جہاں پر کوئی کیمپ نہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں نعروں کی بجائے عملا آگے بڑھیں اور متحد ہو کر پاک فوج کی پشت پر کھڑی ہوجائیں اور بھارتی حملے کا سخت جواب دیں بھارت نے جنگ کا آغاز کر دیا ہے اب اس کا اختتام مسئلہ کشمیر کے حل پر ہونا چاہئے ۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ دنوں پلوامہ حملے پر بھارت کے خلاف جو موقف اپنایا تھا اس کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آچکا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button