گلگت بلتستان

ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی وفاق المدارس العربیہ کے سالانہ امتحانات 8جون سے شروع ہونگے

گلگت(تجزیاتی رپورٹ: امیرجان حقانیؔ سے)۔ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی وفاق المدارس کے سالانہ امتحانات 8جون سے شروع ہوکر 13جون کو اختتام ہوپذیر ہونگے۔وفاق المدارس العربیہ پاکستان ، پاکستان کاسب سے بڑا دینی تعلیمی وفاقی بورڈ ہے۔ جس کے ساتھ 20ہزارسے زائد مدارس و جامعات منسلک ہیں جن میں40لاکھ کے قریب طلبہ و طالبات تعلیم و تربیت حاصل کررہیں ہیں۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستا ن کے صدر حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب(چانسلر جامعہ فاروقیہ) اور جنرل سیکرٹری قاری حنیف جالندھری(چانسلر جامعہ خیرالمدراس ملتان) ہیں۔ جبکہ چاروں صوبوں ، فاٹا اور گلگت بلتستان کے جیدعلماء اور شیوخ بھی وفاق المدارس کے ساتھ منسلک ہیں۔وفاق المدارس العربیہ کے منسلک مدارس سے اب تک لاکھوں طلبہ و طالبات نے حفظ قرآن و درس نظامی مکمل کی ہیں۔ گذشتہ کئی سالوں سے وفاق المدارس العربیہ میں طلبہ سے زیادہ طالبات درس نظامی سے فارغ ہورہی ہیں ۔ یہ ان لوگوں کے منہ پر طانمچہ ہے جو کہتے ہیں کہ علماء لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں۔گلگت بلتستان میں بھی لڑکوں سے زیادہ لڑکیاں درس نظامی کا مکمل کورس کرکے فارغ ہورہی ہیں۔گلگت بلتستان سے وفاق المدارس العربیہ کے دو مسؤل(ڈائریکٹرز) اور ایک مجلس عاملہ(ایگزیکٹیو کمیٹی)کے ممبر ہیں۔ دیامر ڈویژن کے مسؤل (ڈائریکٹر) مولانا عبدالکریم جبکہ گلگت اور بلتستان ڈویژن کے مسؤل( ڈائریکٹر) مولانا حبیب اللہ دیدارؔ ہیں۔ جوکہ جامعہ نصرۃ الاسلام کے استاد الحدیث ہیں۔حبیب اللہ دیدار صاحب کوآڈینیشن کی اضافی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں۔وفاق المدارس العربیہ کی مجلس عاملہ و شوری میں ملک بھر کے بڑی اور معروف جامعات کے (چانسلر) لیے جاتے ہیں ۔ گلگت بلتستان سے گلگت بلتستان کی سب سے اولین جامعہ کے رئیس مولانا قاضی نثاراحمد(چانسلر جامعہ نصرۃ الاسلام) کو مجلس عاملہ و شوری کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ گذشتہ چار سال سے احسن طریقے سے ذمہ دارایاں ادا کررہے ہیں۔وفاق المدارس العربیہ سال2014کے سالانہ امتحانات کے حوالے سے گلگت بلتستان کے مسؤل (ڈائریکٹر) مولانا حبیب اللہ دیدارؔ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ28مئی سے درجہ حفظ القرآن کے امتحانات شروع ہوکر 6جون کو مکمل ہونگے۔گلگت بلتستان میں حفظ کے امتحانات لینے کے لیے 25مراکز(سینٹر) قائم کیے گئے ہیں ۔حفظ کے امتحانات میں شریک ہونے والے طلبہ و طالبات کی تعداد1500سو ہیں۔تمام ممتحین کو اطلاع کی جاچکی ہے اور مدارس کے ذمہ داروں کو بھی لیٹر کیا جاچکا ہے۔ جبکہ درس نظامی(درجہ کتب) کے امتحانات 8جون سے شروع ہوکر 13جون کو مکمل ہونگے۔ضلع دیامر اور استور میں 2سینٹر قائم کئے گئے ہیں دیامر میں لڑکیوں کا ایک سنٹر چلاس میں ، جس میں 116طالبات اور ایک سنٹر استور میں، جس میں 31طالبات شریک امتحانات میں شریک ہونگی جبکہ لڑکوں کا ایک سنٹر چلاس میں قائم کیا گیا ہے جس میں186طلبہ شریک ہونگے۔

ضلع گلگت میں لڑکوں کے لیے ایک سنٹر جامعہ نصرۃ الاسلام میں قائم کیا گیا ہے جس میں 80طلبہ امتحان دیں گے جبکہ لڑکیوں کے لیے تین سنٹر زقائم کیے گئے ہیں ۔ ایک جامعہ عائشہ صدیقہ میں ، جس میں109طالبات اور ایک جامعہ الطاف الرحمان کشروٹ میں جس میں30طالبات امتحانات دیں گے اور جگلوٹ میں لڑکیوں کا ایک سنٹر ہے جس میں70طالبات شریک امتحان ہونگیں۔ ضلع غذر میں لڑکیوں کا ایک سنٹر دارالعلوم غذر میں قائم کیا گیا ہے جس میں133 طالبات شریک ہونگیں۔بلتستان میں لڑکیوں کا ایک سنٹر قائم کیاگیا ہے جس میں 25طالبات شریک ہونگی۔تمام قائم کردہ سینٹروں کے لیے ممتحین اور ان کے معاونین مقرر کیے جاچکے ہیں۔ طالبات کے سنیٹروں کے لیے فاضلات کا تقرر عمل میں لایا گیا ہے۔دوران امتحان مسؤلین اپنے عملے کے ساتھ مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کریں گے۔اور امتحانات کا جائزہ لیں گے۔

مولانا حبیب اللہ دیدارؔ نے مزید بتایا کہ درجہ حفظ کے طلبہ و طالبات ان کے علاوہ ہے۔پورے ملک میں ایک جیسا پیپر ہوگا اورایک ہی وقت میں پیپرز شروع ہونگے اور ایک ہی وقت میں ختم۔ اور ڈیڑھ مہینے کے اندر رزلٹ دیاجائیگا ۔یہ وفاق المدارس سے منسلک مداراس و جامعات اور بورڈ کی خصوصیا ت ہیں۔ یہ پوری دنیا کا واحد بورڈ ہے جس میں یہی انفرادی نظام ہے۔کسی صوبے یا علاقے یا کسی ادارے کے لیے الگ سلیبس ہوگا اورالگ امتحانات ہونگے۔ یہ امتیاز وفاق المدارس میں نہیں۔ جوبچہ لاہور کے ڈیفنس میں جو کتاب پڑھے گا وہی کتاب گلگت کے ایک گاؤں کا بچہ بھی پڑھے گا اور آخر سال دونوں ایک ہی پیپر دیں گے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button