گلگت بلتستان

خودکشیوں کی وجہ سے ضلع غذر کے حوالے سے اچھا تاثر نہیں مل رہا، چیرمین ہلال احمر کا صوبائی یوتھ کیمپ سے خطاب

یاسین(پ ر) ہلال احمر گلگت بلتستان کے چےئرمین آصف حسین نے کہا ہے کہ یاسین کے عوام نے اپنی بہادری اور جرات مندی کی وجہ سے نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پورے ملک کا نام روشن کر دیا ہے ۔جس کی مثال تاریخ کے ہیروز راجہ گوہر آمان اور لالک جان شہید نشان حیدر کی عظیم قربانیوں سے ملتی ہے لیکن پچھلے ایک عرصے سے یاسین اور پورے غذر ڈسٹرکٹ میں خواتین اور مردوں میں خو د کشیوں کے بڑھتے ہوئے رجحانات اور خود کشی کے واقعات کے باعث اس ضلع کے حوالے سے عوام الناس کو اچھا تاثر نہیں مل رہا ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک بات ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہلال احمر کے زیر اہتمام ہائی سکول طاوس یاسین میں جاری چھٹے صوبائی یوتھ کیمپ کے دورے کے دوران ہائی سکول طاوس اور انٹر کالج طاوس یاسین کے طلباء و طالبات سے خطاب کر تے ہوئے کہا۔انہوں نے کہا کہ ہلال احمر گلگت بلتستان ایک عرصے سے علاقے میں قدرتی آفات کے متاثرین اور مسائل کے شکار افراد کی امداد و بحالی کے کاموں میں مصروف عمل ہے اس کے علاوہ ادارے سے وابستہ نو ہزار سے زائد دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سر شار رضا کار علاقے میں پائیدار امن اور انسانی اقدار کو فروغ دینے کے لیے اپنی خدمت سر انجام دے رہے ہیں تا ہم مالی مشکلات کے باعث ہلال احمر کی سرگرمیوں کو تمام اضلاع تک وسعت نہیں دیا جا سکتاہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر اے کے آر ایس پی اور دیگر امدادی ادارے مالی وسائل فراہم کریں تو ہلال احمر ضلع غذر میں خود کشیوں کے رجحانات کو کم کرنے کے حوالے سے عوام اور نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنے کے سلسلے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرئیگا۔انہوں نے اس موقع پر ہائی سکول طاوس اور انٹر کالج میں پانی کی فراہمی کے لئے ہلال احمر کی جانب سے واٹر ٹینکیاں بطور امداد دینے کا بھی اعلان کیا۔

ہلال احمر گلگت بلتستان کی صوبائی سیکریٹری و سابق مشیر تعلیم محترمہ نور العین نے کہا ہے کہ ضلع غذر کی خواتین میں خود کشیوں کے بڑھتے ہوئے رجحانات ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے کیونکہ ان واقعات کی وجہ سے جہاں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں وہی پر علاقائی و قومی سطح پر ضلع غذر کی بھی بد نامی ہو جاتی ہے ۔اس لئے ہمیں ایسے واقعات کی وجوہات جاننے اور ان کے تدراک کے لئے گراس روٹ لیول پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ ہائی سکول طاوس یاسین میں ہلال احمر گلگت بلتستان کے زیر اہتمام رضاکاروں کے لئے منعقدہ چھٹے سالانہ یوتھ کیمپ کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہلال احمر گلگت بلتستان ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کی عالمگیر تحریک کے سات بنیادی اصولوں کی روشنی میں علاقے اور رواداری ،اتحاد اور تشدد سے پاک معاشرے کے قیام کے لئے نوجوان رضاکاروں کی کردار سازی پر خصوصی توجہ دے دیا ہے کیونکہ رضاکاروں کو ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ تحریک میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے انہوں نے کہا کہ ریڈ کریسنٹ کی جانب سے یاسین میں یوتھ کیمپ کے انعقاد کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ اس قسم کی مثبت سرگرمیوں کے ذریعے دور دراز پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کے اندر رضاکارانہ خدمات کو فروغ دیا جا سکے تا کہ اس سے معاشراتی برائیوں اور بد امنی کا خاتمہ ہو سکے ۔ہائی سکول طاوس یاسین کے ہیڈ ماسٹر منظور حسین نے اپنے خطاب میں ہلال احمر کے صوبائی یوتھ کیمپ کے انعقاد کو اپنے سکول کے لئے ایک اعزاز قرار دیتے ہوئے رضاکارون پر زور دیا کہ وہ یوتھ کیمپ سے حاصل شدہ معلومات کو دوسروں تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔محترمہ نور العین نے بعد ازاں انٹر کالج طاوس میں ہلال احمر کے زیر اہتمام تربیتی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہیں بھی معاشراتی ناہمواریوں اور برائیوں کے خاتمے کے لئے ہلال احمر کے رضا کار بننے اور سماجی خدمات میں زیادہ زیادہ حصہ لینے پر زور دیا ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

  1. یہ بہ ھر حال ایک زمینی حقیقت ھے مگر اس میں جبری-خودکشیوں یا نام نہاد ” غیرتی کشتاری کا ایک واضح امکان موجود نظر آتا ہے۔ سماجی محققین کو چاہئے کہ وہ نہ صرف غزر بلکہ گلگت-بلتستان کے تمام علاقوں میں اس سماجی ناسور کا باریکی سے مطالعہ کر کے اس بارے میں ضروری آگاہی فراہم کریں۔

Back to top button