کالمز

پر امن دیامر خوشحال گلگت بلتستان کا ضامن

گلگت بلتستان کی پر امن سرزمین ایک عرصے سے پے درپے ناخوشگوار واقعات کی لپیٹ میں ہے۔ عوام حیران و پریشان ہیں کہ جس انتہائی منظم اور مربوط انداز میں عقل انسانی دنگ کرادینے والے واقعات حالیہ عرصے میں اس تواتر سے وقوع پذیر ہوئے کہ کسی کو کانوں کان خبر تک نہیں ہوئی۔مجرم ارتکاب جرم کے بعدبا آسانی فرار ہونے میں کامیاب بھی ہوتے رہے۔ پھراچانک حکومتی مشینری حرکت میں آتی ہے گرفتاریاں عمل میں لائی جاتی ہیں تفتیشی ادارے تحقیقات میں مصروف عمل ہوتے ہیں با لآخر چند عرصے بعد نامزد ملزمان بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیے جاتے ہیں۔ یہ معمہ ہے جو حل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا اور دہشتگردی کے اس طرح کے واقعات نے ملک بھر کی طرح امن و آشتی کی دولت سے مالامال خطہ کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔

مگر حیرت یہ ہے کہ صرف دیامر میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کی آڑ میں گلگت بلتستان کے بعض عناصر جو بلا شبہ بدخواہوں کا ٹولہ کہلانے کا مستوجب ہے، دیامر میں فوجی آپریشن کی بھرپور حمایت کرتے نظر آئے جو دیامر کو درحقیقت مزید انتشار کی طرف دھکیلنا چاہتے تھے۔ لیکن اہلیان دیامر نے ان عناصر کا خواب چکنا چور کر دیا اور فوجی آپریشن کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دیامر میں آخری ملزم کی گرفتاری تک سرچ آپریشن جاری رکھے عوامی تعاون و تائید حکومت کو حاصل ہو گی جسے مثبت پیغام قرار دے کر حکومتی اور عوامی سطح پر سراہا گیا۔

اہلیان دیامر نے ہمیشہ گلگت بلتستان میں پائیدار قیام امن کیلئے تاریخی کردار ادا کیا۔ گلگت شہر جب فرقہ واریت کی لپیٹ میں تھا تو یہی عمائدین و علماء دیامر تھے جنہوں نے جرگہ تشکیل دے کر گلگت شہر میں امن قائم کرنے میں کردار ادا کیا۔ جبکہ گلگت بلتستان کے گیٹ وے پر ہونے کے ناطے ہمیشہ چوکیداری کے فرائض بھی انجام دیئے ہیں۔دیامر قومی جرگہ نے پرامن دیامر خوشحال گلگت بلتستان کا ضامن قرار دے کر یہ حقیقت عیاں کی کہ دیامر ہی کی بدولت گلگت بلتستان امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔

دوسری طرف اہلیان دیامر دہشتگردی کی ہر سطح پر مذمت کر چکے ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ دیامر پر امن معاشرے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لا رہا ہے۔تا ہم گلگت بلتستان کی سطح پر بعض عناصر کی شدید خواہش تھی کہ سیکیورٹی فورسز اور دیامر کی عوام کے مابین تصادم ہو ، تا کہ پاک فوج کے لئے اہالیان دیامر کے دلوں میں جو محبت اور ولولہ پایا جاتا ہے وہ نفرت میں تبدیل ہو اور وانا جیسی صورتحال ممکن بن سکے۔لیکن دیامر قومی جرگہ نے دو ٹوک الفاظ میں سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کی بھرپور حمایت کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ آخری ملزم کی گرفتاری تک سرچ آپریشن جاری رکھنے کا بھی مطالبہ کیا جس سے ان عناصر کی خواہشات پر پانی پھر گیا۔

گلگت بلتستان کے سیاسی و سماجی حلقوں کو چاہئے کہ وہ اہلیان دیامر کو من گھڑت افواہوں اور سازشوں کے ذریعے کمزور کرنے کی کوششوں کے بجائے مظبوط کریں تا کہ ملک کے یہ سپاہی نہ صرف وطن عزیز کیلئے قربانیوں کا سلسہ جاری رکھیں بلکہ

گلگت بلتستان کی سطح پر پائیدار قیام امن کیلئے اپنا کردار بھی ادا کرتے رہیں۔ یہاں اس بات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کہ مستقبل میں دیامر معاشی حب کی حیثیت اختیار کر سکتا ہے ۔ اربوں روپے ڈیم معاوضوں کی مد میں عوام کو ملیں گے اس کے علاوہ تعمیرات، ہوٹلنگ، سیاحت ، کاروبار اور مقامی سطح پر روزگار اور ملازمتوں کے روپ میں یہاں کے عوام کو بے پناہ معاشی فوائد حاصل ہونگے۔ جو ان کی تقدیر بدلنے کیلئے کافی ہے۔ گلگت بلتستان میں کچھ ایسے سازشی عناصر ہیں جن کی آنکھوں میں دیامر کا یہ روشن اور خوشحال مستقبل کانٹا بن کر چھب رہا ہے وہ اپنی درپردہ سازشوں کے ذریعے عوام اور خطے کو بدنام کر کے اس ضلع کو پسماندہ رکھنے کی بھرپور کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اختیار، دیامر میں پیش آنے والے نا خوشگوار واقعات کو تعصب اور مذموم مقاصد دلوں میں لئے جینے والے حلقوں کی من مانی اور علاقائی سطح پر دیکھنے کے بجائے ملکی اور عالمی سطح کے حالات کے تناظر میں بھی دیکھے نیز دیامر بھاشہ ڈیم ، شاہراہ قراقرم کی توسیع ،ریلوے ٹریک ، گوادر تک رسائی جسے پاک چین اقتصادی راہداری کا نام دیا گیا ہے جیسے منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں کے علاوہ پاک چین دوستی میں دراڑیں ڈالنے کی ممکنہ کوششوں کے تمام ترپہلوؤں کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔

حکومتی سطح پر گلگت بلتستان میں ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جس سے عوامی سطح پر شعور و اگاہی اس انداز میں پیدا کی جائے کہ وہ اپنے اردگردکے حالات پر گہری نظر رکھیں اور کم از کم دیامر والے اس حد تک باخبر و بیدارہوکر یہ جان جائیں کہ عصر حا ضر کے کسی نہ کسی کونے میں کوئی بد خواہ ٹولہ دیامر کو دہکتے انگاروں کی طرف دھکیلنے کی جانب کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہ دینے کی مسلسل پالیسی لئے ہمہ وقت مصروف عمل ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ پرامن دیامر، حب الوطنی اور جغرافیائی اہمیت کے اعتبار سے نہ صرف گلگت بلتستان کی پائیدار ترقی کے حوالے سے فوری ا ور ٹھوس جواز کا حامل علاقہ ہے بلکہ پاکستان کے خوشحال مستقبل اور شاندار معاشی ترقی کا بھی ضامن ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button