چترال

ساوتھ ایشیا پارٹنر شپ پروگرام کے زیر اہتمام سات روزہ آرٹ ٹریننگ کااختتام، چترال سے دو افراد شریک ہوے

لاہور( پریس ریلیز) ساوتھ ایشیا پار ٹنر شپ پروگرام پاکستان کے زیر اہتمام لاہور میں ہونے والا سات روزہ ٹریننگ ختتام کو پہنچاجس میں پشاور،بنوں، دیر،چارسدہ، فاٹا،ننکانہ حفیظ آبادٹوبہ ٹیک سنگھ اور چترال سے تعلق رکھنے والے افرادنے شمولیت کی۔

آمن کے حوالے اسپرسیف آرٹ کی ٹرینگ دی گئی جس کے دوران شرکاء کو مختلف ہنر اور فن کے زریعے آمن کا پیغام پھیلانے کی تربیت دی گئی ۔اس ٹرینگ میں چترال سے تعلق رکھنے والے دو افراد پارٹی سپیٹ کر رہے تھے اور دوران کورس فعال اور اچھی کارکردگردگی دکھائی ۔ان افراد یں جہان زیب جس کا تعلق دروش سے ہے اور دوسرا روبینہ عزیر جس کا تعلق مستوج سے ہیں، ایک اخباری بیان میں انٹر ویودیتے ہوئے کہا ہے کہ آمن کے حوالے سے ہم اپنے آرٹ کے زریعے لوگوں میں آمن لانے کی کوشش کریں گے اور دوسری طرح نوجوانوں اور بچوں کو بھی آرٹ کے حوالے سے چترال میں ایک اہم پروگرام کا انعقاد کریں گے جس میں آرٹ کے حوالے بچوں کو بہت کچھ سیکھنے اور بنانے کا موقع مل جائے گا، انہوں نے حبیب صاحب کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے ٹریننگ کے حوالے سے بہت کچھ نیا سیکھنے کا موقع فراہم کیا اور ساتھ ساتھ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محمد تحسین صاحب ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیپ پاکستان نے کہا ہے کہ ساوتھ ایشیا پارٹنر شب پاکستان کا خیال ہے کہ معاشرے میں درپیش مسائل کا حل باہمی تعلقات کا قیام اور آپس کے اعتماد میں مضمِر ہے اور پائیدار امن کے قیام کا واحد زریعہ بھی یہی ہے۔ چونکہ معاشرے میں رہنے والے افراد کی ضروریات ایک سی ہیں اور سب ہی بنیادی انسانی حقوق کا حصول اور معاش تک رسائی چاہتے ہیں اس لئے مل جل کر پر امن معاشرے کے قیام کے لئے کام کرنا ناگزیر ہے ۔یہ ایک مشکل کام ہے کیونکہ کئی دہائیوں سے پر تشدد ما حول میں زندگی گزارنے کی وجہ سے نہ صرف ہمارا معاشرہ ایک روایتی شکل اختیار کر چکا ہے بلکہ ہمارے رویے بھی ایک مخصوص قالب میں ڈھل چکے ہیں اس لیے معاشرے اور ر ویوں میں مثبت تبدیلی لانا ایک مشکل اور صبر آزما کام ہے اور آخر میں منصور آحمدپروگرام آفیسرسیپ پاکستان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساوتھ ایشیا پارٹنر شپ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ افراد،گروہوں اور معاشروں کے درمیان مضبوط تعلقات کا قیام باہمی اعتماد میں اضافے ،روابط میں بہتری اور ہم اہنگی پیدا کرنے کا واحد دیر پا طریقہ ہے جبکہ اسی طرز عمل کے ذریعے حقیقی امن بھی قائم کیا جاسکتا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button