گلگت بلتستان

دیامر بھاشہ حدود تنازعہ پورے گلگت بلتستان کا مسلہ ہے، کابینہ اراکین کا دورہ چلاس

DBD

چلاس(ایس ایچ غوری) قائم مقام وزیر اعلی گلگت بلتستان وزیر محمد جعفر نے کہا ہے کہ دیامر بھاشہ ڈیم حدود تنازعہ پورے گلگت بلتستان کا مسلہء ہے گلگت بلتستان حکومت ،کابینہ کے اراکین ممبران اسمبلی و کونسل سمیت پورے خطے کے عوام اہلیان تھور کے ساتھ ہیں خیبر پختونخواہ حکومت ہمارے حدود میں غیرضروری مداخلت کررہا ہے جس کے خلاف دس مارچ کوگلگت بلتستان اسمبلی اجلاس میں خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف باقاعدہ قررارداد پاس کیا جائے گاخیبر پختونخواہ حکومت کی گلگت بلتستان کی حدود میں بے جا مداخلت اور پے در پے حدود کی خلاف ورزیوں کی سبب ڈیم کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے دیامر کے عوام نے جو تاریخی قربانی دی ہے وہ کسی سے ڈھکی چپھی نہیں ہے اور عوام دیامر کی قربانیوں کوملک بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں سانحہ دیامر بھاشہ ڈیم حدود تنازعہ میں جاں بحق ہونے والے نوجوان عمر سعید کے تعزیت کے بعدمیڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ وزیر ایکسایز اینڈ ٹیکسیشن محمد نصیر،وزیر زراعت شیخ نثارسرباز،پارلیمانی سیکرٹری ایوب شاہ صدر پی ایس ایف گلگت بلتستان غلام علی ،انچارچ کے کے ایف اینڈ سوشل فورم گلگت بلتستان ایم کیو ایم سید نذر عباس بھی ہمراہ تھے،قائم مقام وزیر اعلی نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ ہربن تھور قبائل کے مابین سانحہ سے قبل جرگہ حالات کو قابو کر لے گی لیکن ایسا نہ ہو سکا جس کی وجہ سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا انہوں نے کہا کہ باؤنڈری کمیشن 2007میں تشکیل دیاگیا لیکن کمیشن نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ایسے میں کے پی کے کو کمیشن کے فیصلے تک انتظار کرنا چایئے لیکن وہ مسلسل حدود کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جو قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان بیرون ملک سے واپس پہنچتے ہی دیامر کا دورہ کرینگے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی شیخ نثار سرباز نے کہا کہ دیامر کے عوام نے نہ صرف اپنی اراضی املاک اورجائیداد کی قربانی دی ہے بلکہ اپنی ایک منفرد تہذیب کو بھی پانی میں ڈبو رہے ہیں بے شک حکومت عوام دیامر کو معاوضوں کی مد میں رقم دے رہی ہے لیکن یہ کسی صورت اس تاریخی قربانی کا نعم البدل ہرگز نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے ڈیم متاثرین کی ایک حد تک جائز مطالبات حل کئے ہیں لیکن موجودہ وفاقی حکومت اراضی املاک کے معاوضوں میں مذید کمی کرنے پر تلی ہوئی ہے جو کسی صورت منظور نہیں ،اور ہم نے وفاقی سطح پر عوام کی بھرپور ترجمانی کی ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر محمد نصیر نے کہا کہ مرکز میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو کبھی بھی یہ سانحہ پیش نہ آتا وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی اور کے پی کے حکومت کی بیجا مداخلت سے حالات خراب ہوئے انہوں نے کہا کہامید کوہستان اور دیامر کے عمائدین پر مشتمل جرگہ مسلئے کا بہتر حل نکالے گی کیونکہ کوہستان والے بھی ہمارے بھائی ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ جلد از جلد مسلئے کا پر امن حل نکل آئے۔قبل ازیں قائم مقام وزیر اعلی محمد جعفر صو بائی وزراء شیخ نثار سرباز،محمد نصیر،ایوب شاہ ودیگر تھور داس میں دلبر خان ہاؤس پہنچے اور ان کے جواں سال فرزند کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔۔۔۔۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button